سچ خبریں: روس کے صدر کا کہنا ہے کہ امریکہ نے درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے جوہری ہتھیار بنا کر ماسکو کے ساتھ دوطرفہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعہ کو اعلان کیا کہ روس کو درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائلوں (آئی این ایف) کے بارے میں امریکی اقدامات کا جواب دینا چاہیے۔
روسی صدر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ روس درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری میزائل سسٹم کی تیاری شروع کر دے۔
ولادیمیر پیوٹن نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے ساتھ ایک آپریشنل میٹنگ میں روس کے درمیانی اور کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کی تعیناتی کو یکطرفہ طور پر روکنے کے لیے اگلے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے۔
روس کے صدر نے تاکید کی کہ امریکہ آج نہ صرف درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایٹمی میزائل تیار کرتا ہے بلکہ انہیں یورپ میں بھی تعینات کرتا ہے۔
واضح رہے کہ انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدہ 1987 میں امریکہ اور سابق سوویت یونین کے اس وقت کے صدور رونالڈ ریگن اور میخائل گورباچوف کے درمیان ہوا تھا۔ انہوں نے 300 سے 3,400 کلومیٹر تک مار کرنے والے زمینی میزائلوں کی تیاری، خریداری یا ٹیسٹنگ پر پابندی لگا دی۔
دریں اثنا، امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مارچ 2017 میں اعلان کیا کہ ملک یکطرفہ طور پر انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (INF) معاہدے سے دستبردار ہو جائے گا۔