سچ خبریں: چین اور روس کے وزرائے خارجہ نے ماسکو میں اپنی ملاقات کے دوران امریکہ کے اقدامات پر دونوں ممالک کے یکساں موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روس کی موجودگی کے بغیر یوکرین کے بحران کا حل ممکن نہیں ہے۔
ماسکو کے دورے پر جانے والے چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے، اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات اور مشاورت کی۔
وانگ اور لاوروف نے امریکی اقدامات پر دونوں ممالک کے یکساں موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ چین اور روس کی دنیا میں تزویراتی استحکام برقرار رکھنے کی خصوصی ذمہ داری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور روس کی مشترکہ فوجی مشقیں
اسپوٹنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اور علاقائی صورت حال میں موجودہ ہنگامہ خیزی کے لیے رابطے کو برقرار رکھنے، گھڑیوں کی مسلسل ہم آہنگی اور تزویراتی تعاون کو آگے بڑھانے کی کوششوں میں ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
وانگ نے مزید کہا کہ ہمارا تعاون (چین اور روس) کسی ملک کے خلاف نہیں ہے اور ہم دوسروں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ، سرکردہ عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے طور پر، چین اور روس کی عالمی تزویراتی استحکام اور عالمی ترقی کو برقرار رکھنے کی خصوصی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں کی یکطرفہ پرتشدد کاروائیاں اور بلاک تصادم جتنا زیادہ ہوگا، ہمارے لیے وقت سے ہم آہنگ رہنا اتنا ہی اہم ہے۔
روسی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بیجنگ اور ماسکو مشکل حالات میں تعاون کر رہے ہیں جب دنیا ٹیکٹونک تبدیلیوں کا سامنا کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: یوکرین میں چین اور روسی اتحاد سے امریکہ کیوں پریشان ہے؟
انہوں نے کہا کہ میں روس اور چین کے درمیان تعاون کی اہمیت کی طرف اشارہ کرنا چاہتا ہوں تاکہ عالمی معاملات میں انصاف کو یقینی بنایا جا سکے، ان عملوں کے مفادات کے توازن کو یقینی بنایا جا سکے جو مختلف سمتوں میں ترقی کر رہے ہیں۔
اسپوٹنک کے مطابق یوکرین کی جنگ پر بات چیت کے دوران دونوں فریقوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ روس کی موجودگی کے بغیر سیاسی اور پرامن حل کے ذریعے اس بحران کا خاتمہ ممکن نہیں۔