سچ خبریں:اسٹاک ہوم انٹرنیشنل سینٹر نے اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ 2021 میں صیہونی حکومت سے تعلق رکھنے والی تین کمپنیاں دنیا میں ہتھیاروں کی سب سے بڑی برآمد کنندہ کمپنیوں میں شامل تھیں۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق اسٹاک ہوم انٹرنیشنل سینٹر (SIPRI) نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت سے تعلق رکھنے والی 3 کمپنیوں کو 2021 میں اسلحہ برآمد کرنے والی سب سے بڑی100 کمپنیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے اس طرح2021 میں پوری دنیا میں فروخت ہونے والے ہتھیاروں کا 3% Rafale اور Elbeit Aviation Industries کمینیوں کا تھا۔
دنیا میں ہتھیاروں کی خرید و فروخت کے دستیاب اعداد و شمار پر نظر رکھنے والے اس انٹرنیشنل سینٹر فار پیس ریسرچ نے اعلان کیا کہ گزشتہ سال عالمی سپلائی چین میں مسائل کے باوجود اس شعبے میں سرگرم کمپنیوں نے 592 بلین ڈالر کے ہتھیار فروخت کیے جو 2020 کے مقابلے میں 1.9 فیصد زیادہ ۔
2022 میں یوکرین جنگ کی وجہ سے ان عالمی اعداد و شمار میں نمایاں اضافہ متوقع ہے اس لیے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جو یوکرین کے قریب ممالک کے لیے اسی طرح کے حملوں کی تشویش کا باعث تھی، مارچ 2022 سے ہتھیاروں کے خریداروں میں اضافے کا سبب بنی جس کے نتیجہ میں 2022 کے دوسرے نصف حصہ میں صیہونی حکومت کی فوجی صنعت میں رجسٹریشن کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے، ایسے آرڈرز جن کی قیمت2021 کے پورے سال کی کل فروخت سے زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ ایلبٹ کمپنی اس فہرست میں 29ویں نمبر پر ہے اور اس کی کل فروخت 4.75 بلین ڈالر ہے (گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.6 فیصد کا اضافہ) اور اس نے متحدہ عرب امارات میں ایک ذیلی کمپنی بھی کھولی ہے ،اسی طرح صیہونی ایوی ایشن انڈسٹری کمپنی بھی 38 ویں نمبر پر رہی اور 2021 میں اس کی فروخت 3.87 بلین ڈالر تھی (پچھلے سال کے مقابلے میں 1.9 فیصد اضافہ) نیز رافیل کمپنی اس فہرست میں شامل 10 کمپنیوں میں 45 ویں نمبر پر ہے اور اس نے 3 ارب ڈالر کے ہتھیار فروخت کیے ہیں (گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.4 فیصد اضافہ) جبکہ گزشتہ سال ان 3 صہیونی کمپنیوں کی مجموعی فروخت 11.6 بلین ڈالر تھی۔