سچ خبریں:روسی صدر کا کہنا ہے کہ شمالی افغانستان میں داعش کے 2 ہزار ارکان موجود ہیں جو نسلی مذہبی اختلافات میں سرمایہ کاری کرکے وسطی ایشیا اور روس کے کچھ حصوں میں اثر و رسوخ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بدھ کے روز مشترکہ مفادات کی حامل آزاد ریاستوں (سی آئی ایس) کے ورچوئل اجلاس میں خبردار کیا کہ داعش کے تقریبا 2000 ارکان شمالی افغانستان میں مقیم ہیں جن ان کا مقصد وسطی ایشیا اور روس کے کچھ حصوں میں گھسنا ہے۔
پوٹن کے مطابق داعش نے نسلی مذہبی اختلافات کا سہارا لیا ہے، انہوں نے مزید کہاکہ افغانستان کی صورت حال جو وسطی ایشیا اور مشترکہ مفادات کی حامل آزاد ریاستوں کے لیے خطرہ اور تشویشناک ہے جس کا مقابلہ کرنے کےلیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ روس کے علاوہ مشترکہ مفادات کی حامل آزاد ریاستوں میں تاجکستان ، قرقیزستان ، قزاقستان ، بیلاروس ، افغانستان ، ترکمانستان اور ازبکستان شامل ہیں۔
پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں طالبان کی موجودہ حکومت اس ملک میں وسیع نظریات کی عکاسی نہیں کرتی،یادرہے کہ روس کی آر آئی اے نووستی نیوز ایجنسی نے پہلے اعلان کیا تھا کہ کلیکٹیو سکیورٹی ٹریٹی آرگنائزیشن (سی ایس ٹی او) سکیورٹی بلاک تاجک افغان سرحد پر جنگی مشقیں منعقد کرے گا۔
واضح رہے کہ یہ مشقیں 22 اور 23 اکتوبر کومنعقد ہونے والی ہیں،قابل ذکر ہے کہ روس کے زیر قیادت اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم کاسٹو میں تاجکستان ، قرقیزستان ، قزاقستان ، آرمینیا اور بیلاروس شامل ہیں۔
مشہور خبریں۔
یوم نکبہ/ فلسطین کی تاریخ کے تباہ کن دن کیا ہوا؟
مئی
میزائل پروگرام سے متعلق چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیاں ’سیاسی‘ ہیں، دفتر خارجہ
ستمبر
مقتول سینئر صحافی ارشد شریف کی میت پاکستان پہنچا دی گئی
اکتوبر
نیویارک کے میئر پر ترکی سے رشوت لینے کا باقاعدہ الزام عائد
ستمبر
سعودی عرب کی خودساختہ یمنی حکومت کو 500 ملین ڈالر کی مالی امداد
دسمبر
امریکی عہدیدار نے طالبان کے ساتھ بائیڈن انتظامیہ کے معاملات کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا
مارچ
طوفان الاقصیٰ کا اسرائیلی معیشت کو بڑا جھٹکا
دسمبر
النصیرات کے قتل کے بعد غزہ جنگ صورتحال
جون