سچ خبریں: اسامہ حمدان نے اعلان کیا کہ ہماری ترجیح غزہ پر تجاوزات کو ہمیشہ کے لیے روکنا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے ایک گفتگو میں اس بات پر زور دیا کہ ہم نے تمام ثالثوں کو واضح طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ ہماری ترجیح غزہ کے خلاف جارحیت کو ہمیشہ کے لیے روکنا ہے۔
حمدان نے مزید کہا کہ اسرائیلی فریق اپنے ہلاک ہونے والے قیدیوں کی تعداد کی وجہ سے اندرونی دباؤ کا شکار ہے،تل ابیب اپنی فوجی شکست کے بعد سیاسی کابینہ کے اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اسامہ حمدان نے مزید کہا کہ جس طرح اسرائیل جارحیت کو روکنے کے بجائے نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے، اسی طرح قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔
ایک ماہ کی جنگ بندی کے بدلے قیدیوں کے تبادلے سمیت پیش کیے گئے خیالات قابل قبول نہیں،حقیقت میں، قابضین غلط نظریات کو عام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو اندرونی دباؤ کو کم کرنے کے لیے ضروری ہیں، حالانکہ ابھی تک کوئی مذاکرات نہیں ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری
حماس کے اس سینئر رکن نے مزید کہا کہ ہمارے پاس جنگ بندی کے لیے ضروری آلات اور صلاحیتیں ہیں،اسرائیل کے پاس اس تعطل سے نکلنے کا ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے جارحیت کو روکنا اور رعایت دینا۔ اندرونی دباؤ اور بحران کی وجہ سے نیتن یاہو قیدیوں کے تبادلے پر مذاکرات کی تجاویز کو مسلسل مسترد کیے جانے کو برداشت نہیں کر سکتے اور وہ مذاکرات پر رضامند ہونے پر مجبور ہیں۔
2 روز قبل فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رکن اسامہ حمدان نے اپنی تقریر میں اعلان کیا تھا کہ نسل پرست غاصبوں نے غزہ میں فلسطینی عوام کو ہر قسم کے ہتھیاروں اور وحشیانہ انداز میں نشانہ بنایا ہے۔
حمدان نے کہا کہ اسرائیل کی تین مجرم تنظیمیں افراتفری کا شکار ہیں، کیونکہ ان میں سے کسی نے بھی اپنے اعلان کردہ اہداف حاصل نہیں کیے ہیں،صیہونی فوج کے ترجمان کا صحافیوں کے ساتھ الجھنا اس کے کمانڈروں کے جھوٹ اور کنفیوژن کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
مزید پڑھیں: مکمل جنگ بندی سے قبل قیدیوں کے تبادلےکا کوئی امکان نہیں: اسامہ حمدان
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے کے نتیجے میں 21 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 8 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہو چکے ہیں،قابضین نے ان علاقوں میں آگ لگانے والے بموں کا استعمال کیا جنہیں انہوں نے محفوظ قرار دیا تھا، قابضین کی طرف سے کی جانے والی اجتماعی نسل کشی نے عصر حاضر کے تمام جنگی جرائم کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
مشہور خبریں۔
مغربی کنارے میں صیہونیوں کے حملوں میں 123 فلسطینی زخمی
فروری
سعودی عرب کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر نیتن یاہو کی کابینہ میں پھوٹ
ستمبر
سلمان خان کی ’سکندر‘ ریلیز
مارچ
ہم اپنی سرزمین کو آزاد کرائیں گے اور اسرائیل کو نکال باہر کریں گے: فلسطینی استقامت
مئی
جعلی حکومت بہتری نہیں لاسکتی، سرمایہ کاری کے دعوے فراڈ ہیں‘حافظ نعیم الرحمن
جون
ترکی کا شام اور بشار الاسد کے بارے میں تازہ ترین موقف
دسمبر
دہشت گرد غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیں، ان سے مذاکرات نہیں کریں گے، نگران وزیر اعظم
دسمبر
افغانستان کی بدلتی صورتحال کے بعد یورپی ممالک نے ملک سے بھاگنا شروع کردیا
اگست