سچ خبریں:بعض ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ فتح اور حماس تحریکوں کے سربرہان کے مابین مصر میں ملاقات متوقع ہے جس میں مصالحت کا معاملہ زیر غور لایا جا سکتا ہے۔
رائے الیوم کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں فتح کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے فتح کے رہنماؤں کو حماس کے ساتھ طویل التواء مفاہمت کو فعال کرنے کے لیے سبز روشنی دی ہے۔
رائے الیوم کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں فتح تحریک کے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ محمود عباس نے فلسطینی علاقوں کے اندر یا باہر ، حماس تحریک کے ساتھ کسی بھی ملاقات کے انعقاد پر کبھی اعتراض نہیں کیا، تاہم صلح کے بارے میں حماس کا موقف سخت اور متضاد ہے اور اس کی وجہ سے تعطل پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور عرب ممالک کی طرف سے فلسطین میں اندرونی مفاہمت کے مسئلے پر بھی منصوبے بنائے جارہے ہیں تاکہ فتح اور حماس مذاکرات کی میز پر واپس آکر قومی وحدت حکومت کی تشکیل پر بات چیت کر سکیں۔
فتح تحریک کے عہدیدار نے مزیدکہاکہ محمود عباس نے قاہرہ میں حماس کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے مقصد سے تحریک فتح کا ایک وفد تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے ہیں ، جس کی سربراہی عزام الاحمد کریں گے،یہ ملاقات مصری انٹیلی جنس سروس کی دعوت پر کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قاہرہ کو چند دنوں میں اس معاملے میں سنجیدہ اقدامات دیکھنے کو ملیں گے ، حماس کے رہنماؤں کو دعوت نامے بھیجنے سے شروع ہو کر فلسطین کے اندرونی مفاہمت کے معاملے پر بات چیت کے لیے قاہرہ کا سفر کریں گےجبکہ مصر اگر فتح اور حماس کے نظریات کو قریب لانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو وہ فلسطین کے مفاہمتی عمل میں ایک نیا اقدام شروع کرنے کی بھی توقع رکھتا ہے ۔