سچ خبریں: صیہونی قابض فوج نے مسلسل آٹھویں روز بھی شمالی مغربی کنارے میں جنین کیمپ کا محاصرہ اور حملہ جاری رکھا ہے۔
واضھ رہے کہ جنین میں صحت کے بنیادی ڈھانچے اور رہائشی مکانات کو اسی مجرمانہ طریقے سے تباہ کیا ہے جس طرح وہ غزہ میں استعمال کرتے تھے۔
تلکرم کیمپ سے فلسطینی خاندانوں کی نقل مکانی
قابض فوج نے جنین کیمپ سے تلکرم اور اس کے کیمپ تک اپنے فضائی حملوں کا دائرہ بھی بڑھا دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق آج صبح صہیونی فوجیوں نے طولکرم کیمپ میں موجود فلسطینی خاندانوں کو گھر خالی کرنے پر مجبور کردیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فورسز نے تلکرم کیمپ میں موجود خاندانوں کو بندوق کی نوک پر گھر خالی کرنے پر مجبور کیا اور انہیں مطلع کیا کہ انہیں کم از کم ایک ہفتے تک واپس جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عینی شاہدین نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی فوج نے طولکرم کیمپ میں شہدا اور الحمام کے محلوں سے نظر آنے والی متعدد اونچی عمارتوں پر قبضہ کر لیا اور ان کے مکینوں کو بے دخل کرنے کے بعد ان عمارتوں کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا۔
جس کے بعد طولکرم کیمپ میں فلسطینی جنگجوؤں اور صہیونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپ شروع ہوگئی جو تاحال جاری ہے۔
مزاحمت کاروں کی صیہونی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ
اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن تنظیم نے اعلان کیا کہ اسرائیلی فوج اپنے فوجی حملوں کو بڑھا رہی ہے، جو اس نے 8 روز قبل شمالی مغربی کنارے کے جنین میں شروع کیے تھے، ساتھ ہی ساتھ طولکرم اور اس کے کیمپ پر فضائی حملے کیے تھے۔
فلسطینی ذرائع نے الجزیرہ کو اطلاع دی ہے کہ طولکرم پر جاری اسرائیلی فوجی کارروائی کے دوران مزاحمتی جنگجوؤں نے طولکرم کے مغرب میں قابض فوج کی ایک چوکی پر ایک دھماکہ خیز ڈیوائس سے فوجیوں کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کی۔
ان ذرائع نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج شمالی مغربی کنارے میں واقع تلکرم کیمپ میں فوجی کمک بھیج رہی ہے۔
القسام بریگیڈز، القدس بریگیڈز اور الاقصیٰ شہداء نے بھی الگ الگ بیانات میں اعلان کیا ہے کہ ان کے جنگجو قابض فوج کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں۔