سچ خبریں: وال اسٹریٹ جرنل نے اطلاع دی ہے کہ وائٹ ہاؤس پیر کو امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ سعودی عرب کا باضابطہ اعلان کرے گا۔
اطلاعات کے مطابق بائیڈن کا پہلے جولائی میں ریاض جانا تھا۔ تاہم، بائیڈن نے کل کہا کہ انہوں نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بائیڈن نے ریاض جانے کا فیصلہ کیا ہے وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ہفتہ کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ایک امریکی اہلکار نے وال اسٹریٹ جرنل کو بتایا کہ صدر اپنے علاقائی دورے کے ایک حصے کے طور پر جولائی میں ریاض جائیں گے وہ مقبوضہ فلسطین کا بھی سفر کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق بائیڈن کی ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات متوقع ہے۔
وائٹ ہاؤس نے پہلے کہا تھا کہ بائیڈن کو لگتا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد کو 2018 میں واشنگٹن پوسٹ میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ان کے کردار کے لیے ترکی میں نفرت ہے اور بائیڈن کا ایسا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
لیکن یوکرین میں جاری فوجی تنازعہ اور تیل کی منڈی میں جاری اتھل پتھل کے ساتھ ساتھ مغربی ممالک بالخصوص امریکہ میں ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بعد واشنگٹن سعودی شہزادوں کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے۔
بائیڈن کے ریاض کے سفر کے فیصلے پر بڑے پیمانے پر تنقید کا امکان ہے۔ کچھ ناقدین بائیڈن کی سعودی ولی عہد سے ملاقات کو اس بات کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں کہ وائٹ ہاؤس انسانی حقوق کے مسائل کو نظر انداز کر رہا ہے۔