سچ خبریں:فلسطینی پادری انتونیئس ہنانیا العکاوی نے کہا کہ جنرل سلیمانی کا مزاحمتی تحریک سے وابستہ عیسائیوں، شامیوں اور فلسطینیوں کے دلوں میں ایک خاص مقام ہے۔
ایک فلسطینی پادری انتونیئس ہنانیا العکاوی نے کہا کہ فلسطینی عیسائی شہید لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کے فلسطین کی آزادی میں اسٹریٹجک اقدامات اور مزاحمت کے محور میں ان کے اہم مقام اور کردار اور شراکت کو سمجھتے ہیں، انہوں کہا کہ کہ جنرل سلیمانی کا عیسائیوں، شامیوں اور فلسطینیوں کے درمیان موجود مزاحمت کے تمام ارکان کے دلوں میں ایک خاص مقام ہے، کئی ممالک جنرل قاسم سلیمانی قاسم کی شہادت کی برسی مناتے ہیں جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ محترم شہید ایک شریف، وفادار اور ایماندار مسلمان کمانڈر تھے۔
وہ ان لوگوں میں سے تھے جو خدا کے وعدے پر یقین رکھتے تھے اور حسینی طرز عمل رکھتے تھے، انتونیئس ہنانیا العکاوی نے امریکی صیہونی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی اور امریکی دشمن دنیا کے ممالک کو کمزور کرنے اور انہیں فرمانبردار بھیڑوں میں تبدیل کرنے نی ایران کو کمزور کرنے کے درپے ہیں تاکہ وہ مسئلہ فلسطین اور فلسطینی عوام کی توجہ کا مرکز بننے والے حقیقی اسلام پر غلبہ پا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عیسائیوں اور یہودی صیہونیت کے درمیان اصل تنازع اسلام کے بارے میں ہے جو اسلام کے آغاز سے ہی چلا آرہا ہے، فلسطینی پادری نے صیہونی حکومت کے خاتمے کے بارے میں کہا کہ ظلم باقی نہیں رہے گا اور وہ قابض جن کے ہاتھ معصوم اور پاک انسانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں نیست و نابود ہو جائیں گے،یہی انبیاء کو قتل کرنے والے تھے کہ خدا ان سے ناراض ہوا، ہماری آسمانی کتابوں میں لکھا کہ ان پر خدا کی رحمت کبھی بھی ان کے شامل حال نہیں ہو گی۔
آخر میں مزاحمت کاروں کے نام ایک پیغام میں انتونیئس ہنانیا العکاوی نے کہا کہ ہم سب کو خدا کے وعدوں اور ان لوگوں پر بھروسہ کرنا چاہئے جنہوں نے خدا سے عہد کیا ، وہ شہید سلیمانی جیسے صالحین میں سے تھے، ہم انہیں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مسجد اقصیٰ اور القیامہ چرچ میں نماز ادا کرنے کے لیے اپنے انقلاب کو جاری رکھیں گے۔