سچ خبریں:تیونسی آئین کے نئے مسودے کے مطابق، جو اس ملک میں اگلے ماہ ریفرنڈم کے لیے پیش ہونے جا رہا ہے، اس ملک کا سیاسی نظام پارلیمانی سے صدارتی میں تبدیل ہو جائے گا۔
تیونس کے صدر نے اس ملک کے سرکاری اخبار میں نئے آئین کا مسودہ شائع کیا،تیونس کے سرکاری اخبار نے کہا کہ ریفرنڈم کے لیے تجویز کردہ آئین میں صدر کے اختیارات میں اضافے کے ساتھ سیاسی نظام کو صدارتی نظام میں تبدیل کرنا شامل ہے۔
نیز ریفرنڈم کے لیے مجوزہ آئین صدر یا وزیر اعظم کی کارکردگی کی نگرانی کے علاوہ پارلیمنٹ کے کردار کو محدود کرتا ہے، نئے آئین کے مسودے میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ صدر صرف ایک بار صدارت کے لیے اپنی امیدواری کی تجدید کر سکتے ہیں۔ نئے آئین کے اس مسودے کے مطابق تیونس کے صدر حکومت کی مدد سے ایگزیکٹو پاور سنبھالیں گے۔
نیز اس مسودے کے مطابق صدر وزیراعظم کا انتخاب کرے گا اور حکومتی ارکان کا انتخاب وزیراعظم کی تجویز سے کیا جائے گا جبکہ عدالتی شاخ میں ججوں کی تقرری صدر کے حکم اور تیونس کی سپریم جوڈیشل کونسل کی تجویز پر کی جائے گی۔
الجزیرہ کے مطابق نئے آئین کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ مختلف گروپوں ، تحریکوں اور علاقوں کے لیے دو قانون ساز قومی اسمبلیاں بنائی جائیں گی۔