سچ خبریں:شامی پارلیمنٹ کے ایک رکن نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کے لیے انقرہ کو شام کی سرزمین پر قبضہ ختم کرنا ہوگا اور دہشت گرد گروہوں کی حمایت بند کرنی ہوگی۔
سیرین آبزرور کی رپورٹ کے مطابق شامی پارلیمنٹ کی بین الاقوامی کمیٹی کی سربراہ پیٹریس مرجانہ نے منگل کی رات اس بات پر زور دیا کہ انقرہ کے قریب آنے کا امکان ہے اور دمشق اپنے پڑوسی کے ساتھ دو شرائط کے تحت تعلقات بحال کرنے کے لیے تیار ہے۔
مرجانہ مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ تعلقات قائم کرنے کے لیے انقرہ کو شام کے شمالی علاقوں پر قبضہ ختم کرنا ہوگا اور اس ملک میں موجود مسلح گروہوں کی حمایت بند کرنا ہوگی، شامی پارلیمنٹ کی اس رکن نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے میں یقینا شدید رکاوٹیں ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی کے میدان میں مختلف تعلقات ہیں، انہوں نے تاکید کی کہ ممالک کے درمیان تعلقات اچھی ہمسائیگی کی بنیاد پر اور باہمی باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے قائم ہونے چاہیے، اس تناظر میں ترک صحافی یاشار نیاز بائیف نے کہا کہ انقرہ اور دمشق کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، انہوں نے تاکید کی کہ اردگان اور ان کے مخالفین اس بات پر متفق ہیں کہ جنوبی سرحدوں کو محفوظ بنانے کا بہترین طریقہ فوجی حملہ نہیں ہے بلکہ دمشق کے ساتھ مذاکرات ہیں۔