سچ خبریں:CNN کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی کے روس کے ساتھ تعلقات خصوصی ہوتے جا رہے ہیں۔
سی ان ان کے مطابق اردوغان کے یہ بیانات اس ملک میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل آنکارا پر روس کے خلاف مغربی پابندیوں کے نفاذ کے لیے دباؤ کے باوجود سامنے آئے ہیں۔
اردوغان نے کہا کہ ہم مغرب کی طرح روس کے خلاف پابندیاں لگانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ ہم مغربی پابندیوں کی پاسداری نہیں کرتے۔ ہماری ایک مضبوط حکومت ہیں اور ہمارے روس کے ساتھ مثبت تعلقات ہیں۔ ترکی اور روس کو تمام شعبوں میں ایک دوسرے کی ضرورت ہے۔
اردوغان کے انتخابی حریف، کمال کلیک دار اوغلو نے ترکی کی صدارتی مہم کے پہلے مرحلے میں روس پر ترکی کے انتخابات میں مداخلت کرنے کا کھلے عام الزام لگایا اور واضح طور پر خبردار کیا کہ اس اقدام سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
ترکی کے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات گزشتہ اتوار کو ہوئے تھے اور ان میں سے کوئی بھی امیدوار نصف سے زیادہ ووٹ حاصل نہیں کرسکا تھا اور ان انتخابات کا دوسرا مرحلہ 7 جون کو رجب طیب اردوغان اور کمال کلید اوغلو کے درمیان ہوگا۔
انتخابات کے پہلے مرحلے میں اردوغان اور قلیچدار نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے، اور سینان اوغان 5% ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر آئے۔
مشہور خبریں۔
امریکہ ایران کے خلاف کسی بھی محاذ میں کامیابی حاصل نہیں کر پایا:مائیک پومپو
مارچ
سعودی سکیورٹی ادارے کے سربراہ کی گرفتاری سے متعلق متضاد خبریں
جون
حکومت نے پورے ملک میں فوج تعینات کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا
اپریل
ایران کے خلاف صیہونیوں کا منصوبہ
دسمبر
توشہ خانہ، القادر ٹرسٹ کیس: جیل ٹرائل کیخلاف اپیل پر فائل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ارسال
جنوری
فلسطین کے بلدیاتی انتخابات میں حماس کا عوامی فرنٹ کے ساتھ اتحاد
مارچ
اسموگ تدارک کیس: لاہور ہائیکورٹ نے موٹرویز پر کھجور کے درخت لگانے سے روک دیا
جنوری
یوکرین جنگ میں حزب اللہ کی موجودگی جھوٹ ہے: سید حسن نصر اللہ
مارچ