سچ خبریں:ترکی کے صدر کا کہنا ہے کہ وہ صیہونیوں کی قدرتی گیس کو استعمال کرنے اور اسے آگے یورپ تک پہنچانے کے سلسلہ میں صیہونی حکام سے بات چیت کرنے والے ہیں۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کہاکہ انقرہ صیہونی حکومت کے ساتھ اس حکومت کی مائع قدرتی گیس کے استعمال اور اس کی یورپ منتقلی پر بات چیت دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے ،اردگان نے یوکرائن کے دارالحکومت کیف سے واپسی پر صحافیوں کو بتایا کہ ہم صیہونی مائع قدرتی گیس کو اپنے ملک میں استعمال کر سکتے ہیں، اور ہم اسے یورپ تک پہنچانے کے لیے مشترکہ کوششوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ترکی اور صیہونی حکومت اب توانائی کے شعبے میں تعلقات اور ممکنہ تعاون کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں،ترک صدر نے کہا کہ ترکی کے صدر اسحاق ہرزوگ اگلے نصف ماہ میں ترکی کا دورہ کریں گے،اردگان نے وضاحت کی کہ توانائی تعاون اجلاس میں زیر بحث موضوعات میں سے ایک ہے۔
امریکہ نے صیہونی حکومت سے یورپ تک قدرتی گیس کی پائپ لائن کی حمایت واپس لے لی ہے جسے مشرقی موڈ کہا جاتا ہے، یہ منصوبہ جس میں ترکی شامل نہیں ہے، مشرقی بحیرہ روم کے علاقے میں توانائی کے منصوبے کو ترک کرنے کی وجہ سے انقرہ کی جانب سے طویل عرصے سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
کچھ عرصہ قبل ایران نے اعلان کیا تھا کہ تکنیکی خرابی کے باعث ترکی کو گیس کی سپلائی 10 دن کے لیے بند کر دی جائے گی تاہم تین دن کے بعد ایران نے کہا کہ گیس کی سپلائی دوبارہ شروع کر دی گئی، ترکی نے بھی کہاکہ ایران نے اس ملک کو گیس فراہم کی ہے،کہا جاتا ہے کہ انقرہ اپنی ضرورت کی گیس کی فراہمی کے لیے مختلف ذرائع تلاش کر رہا ہے۔
درایں اثنا ترکی میں توانائی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ توانائی کی عالمی قیمتوں میں اضافہ اور گزشتہ سال ڈالر کے مقابلے لیرا کی قدر میں 44 فیصد کمی ہے۔