سچ خبریں:گزشتہ پیر کو آنے والے مہلک زلزلے کے چھ روز بعد ترک حکومت نے حالیہ زلزلے میں منہدم ہونے والی عمارتوں کی تعمیر میں حصہ لینے والے 130 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
اتوار کو ترکی کے نائب صدر فواد اوکتائی کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ پیر کو آنے والے زلزلے میں 24,617 افراد ہلاک اور 80,000 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
ترکی کے جنوبی علاقوں میں 7.7 شدت کے زلزلے کے بعد ملک کے صدر رجب طیب اردوغان نے 10 صوبوں میں ہنگامی حالت کے اعلان کا حکم دیا تھا جس کا اطلاق گزشتہ بدھ سے ہوا۔ اڈانا، ادیامان، دیاربکر، گازیانٹیپ، کہرامان مریش، کلیس، ملاتیا، عثمانیہ، ہاتائے اور سانلیورفا 10 صوبے ہیں جن میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا ہے۔
کسی علاقے میں ہنگامی حالت کا اعلان کرنے سے مقامی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اختیارات بڑھ جاتے ہیں اور حکومت ان خطوں میں کچھ قوانین کے نفاذ کو معطل کر سکتی ہے یا معاملات کو بہتر طور پر آگے بڑھانے کے لیے نئے قوانین نافذ کر سکتی ہے۔
پیر کی صبح ایک بڑے زلزلے نے ترکی کے جنوبی علاقوں اور شمالی شام کو ہلا کر رکھ دیا۔ ایجنسی فرانس پریس نے امریکی سیسمولوجیکل انسٹی ٹیوٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوبی ترکی میں ریکٹر اسکیل پر اس زلزلے کی شدت 7.9 تھی۔
اسی دوران المیادین کے نامہ نگار نے اعلان کیا کہ شام کے شہر دمشق تک لاذقیہ حلب اور حمص صوبوں کے باشندوں نے اس عظیم زلزلے کی شدت کو محسوس کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ صبح کے اوقات میں دمشق اور لاذقیہ حلب اور حمص کے صوبوں کے رہائشیوں کی بڑی تعداد شگاف پڑنے یا گرنے کے خوف سے سڑکوں پر نکل آئی۔