سچ خبریں:ترکی میں ہونے والے رواں ماہ کے فیصلہ کن انتخابات کے سلسلے میں اس ملک کے صدر رجب طیب اردگان کی صحافیوں کے ساتھ پریس کانفرنس کی لائیو کوریج کو کافی دیر تک روک دیا گیا جو ترکی میں سوشل میڈیا کے حلقوں میں ایک گرما گرم موضوع بن گیا۔
جوں جوں ترکی کے صدارتی انتخابات کی تاریخ قریب آتی جا رہی ہے اس ملکے کے دو مخالف دھاروں کے درمیان مقابلہ زیادہ سنگین صورت اختیار کر جاتا ہے،اس سلسلے میں رشیا ٹوڈے نیوز سائٹ نے لکھا ہے کہ اردگان کی صحافیوں کے ساتھ ہونے والی پریس کانفرنس جو صدارتی انتخابات کے اہم موقع پر اردگان کے سخت شیڈول کی وجہ سے رات کے آخری پہر میں منعقد ہوئی جو ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر ہو رہی تھی، تاہم کافی دیر تک اس وقت روک دی گئی جب ایک رپورٹر نے اردگان سے یہ سوال کر رہا تھا کہ اگر وہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو اپنی کابینہ کے نئے وزرا کی برطرفی اور ان کی تنصیب کے حوالے سے ان کا مستقبل میں کیا ایجنڈا ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق اس لائیو نشریات کا اچانک روکے جانے کے بعد ترکی کے میڈیا حلقوں اور سوشل میڈیا صارفین میں قیاس آرائیوں کی لہر دوڑ گئی، رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پریس کانفرنس کے براہ راست ری پلے کے ساتھ، اردگان کیمروں کے سامنے نمودار ہوئے اور کہا کہ انتخابی مقابلے کے موقع پر کام کے زیادہ شیڈول کی وجہ سے پریس کانفرنس کے دوران مجھے اچانک سوزش اور پیٹ میں درد ہوا۔ ،میں اس پروگرام کو منسوخ کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن نہیں ہو سکا، میں معافی چاہتا ہوں، ان کے واپس آنے کے بعد صحافیوں کی جانب سے دو مختصر سوالات کیے گئے اور پریس سپروائزر نے ان کی حالت کو دیکھتے ہوئے پریس کانفرنس کے اختتام کی درخواست کی۔
مشہور خبریں۔
سردارسلیمانی کی شہادت کی برسیکے موقع پرعراقیوں نے امریکی پرچم پیروں سے کچلا
جنوری
غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں اسرائیل کے آپریشن
دسمبر
انصاراللہ کا غزہ کی حمایت کے بارے میں بیان
نومبر
وزیراعظم نےآئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا
مئی
برآمدات کے سبب ملک میں پیاز کی قیمت 240 روپے کلو تک جاپہنچی
جنوری
عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کی مظلوم عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لینا چاہیئے
مئی
افریقہ میں چین اور دوسروں کے درمیان اقتصادی مقابلہ
مارچ
بائیڈن کی مقبولیت میں کمی کی بڑی وجہ ان کا افغانستان چھوڑنے کا طریقہ ہے: بولٹن
نومبر