بھارت نہیں چاہتا کہ کشمیر پر بچر پیپرز منظرعام پر لائے جائیں : دی گارڈین

بچر پیپرز

?️

سچ خبریں:بچر پیپرز کے نام سے جانے والے ان خطوط میں سیاسی اور عسکری وجوہات ہیں جو ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کی درخواست کرنے اور جموں و کشمیر کو خصوصی خودمختاری کا درجہ دینے کے فیصلے کو متاثر کرتی ہیں۔

ہمالیہ کے دامن میں واقع یہ خطہ کئی دہائیوں تک فوجی اور خارجہ امور کے علاوہ تمام معاملات میں آئین، جھنڈا اور خود مختاری رکھتا تھا۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے لوگ جو زیادہ تر مسلمان ہیں، اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے اس خودمختاری کو بہت ضروری سمجھتے ہیں۔
ہمالیہ کے دامن میں واقع یہ خطہ کئی دہائیوں تک فوجی اور خارجہ امور کے علاوہ تمام معاملات میں آئین، جھنڈا اور خود مختاری رکھتا تھا۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے لوگ، جو زیادہ تر مسلمان ہیں، اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے اس خودمختاری کو بہت ضروری سمجھتے ہیں۔

2019 میں بھارت کے قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے کشمیر کی آئینی خودمختاری کے حصے کو بھارت کے ساتھ مکمل طور پر ضم کرنے کی کوشش میں باضابطہ طور پر منسوخ کر دیا۔

اس فیصلے کے بعد، اس خطے پر دہلی حکومت کا کنٹرول تیز ہو گیا اور اس خطے میں غصے اور عدم اطمینان کو ہوا دی گئی، جو تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے مسلح شورش کا مشاہدہ کر رہا ہے۔

بیچر پیپرز ان خطوط پر مشتمل ہیں جن کا تبادلہ جنرل فرانسس رابرٹ رائے بچر کے درمیان ہوا جو کہ 1948 اور 1949 کے درمیان نہرو سمیت سرکاری افسروں کے ساتھ ہندوستانی فوج کے دوسرے کمانڈر تھے۔
پچھلے کچھ سالوں میں، کچھ کارکنوں نے آئین کے آرٹیکل 370 کے پیچھے دلائل کو واضح کرنے کے لئے ان دستاویزات کو غیر واضح کرنے کی کوشش کی جس کی بنیاد پر جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا گیا تھا۔

گارڈین اخبار نے لکھا ہے کہ حال ہی میں ہندوستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ان دستاویزات کے مندرجات کو ابھی ظاہر نہیں کیا جانا چاہیے۔ دستاویز میں کہا گیا کہ ان دستاویزات میں کشمیر میں فوجی آپریشنل مسائل اور کشمیر سے متعلق حساس سیاسی مسائل پر حکومت کے سینئر رہنماؤں کی خط و کتابت شامل ہے۔
یہ کاغذات نہرو میموریل لائبریری اینڈ میوزیم میں رکھے گئے ہیں جو ہندوستانی وزارت ثقافت سے منسلک ادارہ ہے۔

ایک باخبر ذریعہ کے مطابق دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ نہرو کشمیر میں فوجی پیش رفت سے آگاہ تھے بشمول پاکستان کی جانب سے خطے کی صورتحال کو مزید خراب کرنے کے لیے غیر ملکی فوجی امداد استعمال کرنے کی کوشش۔

اس ذریعہ نے نشاندہی کی کہ 13 ماہ کے فوجی مشن سے ہندوستانی فوجیوں کی تھکاوٹ کے بارے میں رائے بچر نے کشمیر کی کشیدہ صورتحال کو حل کرنے کے لیے سیاسی نقطہ نظر اپنانے کا مشورہ دیا جس میں مسئلہ کو اقوام متحدہ میں لے جانا بھی شامل ہے۔

مشہور خبریں۔

برطانوی حزبِ مخالف کا ٹرمپ کے خلاف بی بی سی کی حمایت کا مطالبہ

?️ 13 نومبر 2025سچ خبریں:امریکی صدر ڈونالد ٹرمپ کی جانب سے بی بی سی پر

امریکہ کا 90 دنوں میں غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کا مقصد

?️ 14 جنوری 2024سچ خبریں:معاریو اخبار نے اعلان کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں ایک

مسلم لیگ(ن) سمیت کسی جماعت سے باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی، بلاول

?️ 11 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری

غزہ میں بھوک اور جنگ سے بچوں کی ہلاکتون کے بارے میں اقوام متحدہ کا لرزہ خیز انکشاف

?️ 14 اگست 2025غزہ میں بھوک اور جنگ سے بچوں کی ہلاکتون کے بارے میں

صیہونی ہمارے انتخابات میں حصہ لینے کے مخالف ہیں:حماس

?️ 6 مارچ 2021سچ خبریں:حماس کے سیاسی بیورو کے ایک ممبر نے اعلان کیا کہ

سیاسی رہنماؤں کو انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ہے، سرفراز بگٹی

?️ 9 دسمبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے واضح

شہر رفح کی ناگفتہ بہ حالت

?️ 14 مئی 2024سچ خبریں: UNRWA نے اعلان کیا کہ فلسطینی خاندانوں کو آج صبح رفح

پاکستانی عدالت نے سنایا تاریخی فیصلہ

?️ 21 مارچ 2021لاہور(سچ خبریں) لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے موٹروے زیادتی کیس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے