سچ خبریں:تل ابیب اور ریاض کے مابین تعلقات کے منظر عام پر آنے بعد ایک اسرائیلی چینل نے اطلاع دی ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ کو خدشہ ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم مقبوضہ فلسطین میں آئندہ انتخابات ہار جائیں گے۔
صیہونی چینل آئی 24 نے بدھ کی شام ایک خصوصی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان مقبوضہ فلسطین میں آئندہ انتخابات میں اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ممکنہ شکست پر تشویش مند ہیں، رپورٹ کے مطابق ریاض مقبوضہ فلسطین میں ہونے والے انتخابات کی قریب سے پیروی کررہا ہے اور نیتن یاہو کو ایران کے مقابلہ میں بندوق کی نوک کے طور پر دیکھ رہا ہے تاہم انھیں حزب اختلاف کے رہنما یائیر لاپیڈ کے ان کی جگہ لینے کاخدشہ ہے ، سعودی ذرائع نے آئی 24 کو بتایا کہ سعودی شاہی خاندان کے قریبی ایک سعودی عہدیدار نے کہا کہ وہ اسرائیلی انتخابات کی قریب سے پیروی کر رہے ہیں اور امید ہے کہ موجودہ کابینہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو تسلیم کرتا ہے اور خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات اور ایران کے بارے میں ان کی اور ان کی پالیسی کی تعریف کرتا ہے،سعودی ذرائع نے اسرائیلی وزیر اعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف نیتن یاہو کو ترجیح دیتے ہیں بلکہ وہ انھیں پسند بھی کرتے ہیں کیونکہ وہ غیر معمولی ہیں، ان کے اندر ضروری جذبہ ہے اور وہ اپنی ذمہ داریوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں تاہم ہمیں بہت تشویش ہے کہ اپوزیشن لیڈر ان کی جگہ لیں گےجو کچھچیزیں تبدیل کرنے والے ہیں۔
آئی 24 نے سعودی شاہی خاندان کے ایک اور عہدیدار کے حوالے سےیہ بھی کہا ہے کہ سعودی شاہی خاندان نیتن یاہو کو ایران کے خلاف ایک ستون سمجھتا ہے ،رپورٹ کے مطابق سعودی عہدیدار نے کہا کہ سعودی عرب میں حکام ان بیانات کو عام نہیں کرتے اس لیے کہ کوئی بھی ملک اتنے کھلے عام کسی کے انتخابات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔