سچ خبریں: مقاومتی قوتوں سے وابستہ صابرین نیوز اور ٹیلی گرام چینل نے بھی منگل کی شب بغداد کے ہوائی اڈے کے قریب وکٹوریہ اڈے پر سائرن کی آواز کی تصدیق کی۔
گزشتہ دو دنوں میں یہ دوسرا حملہ ہے اور عراقی ذرائع نے پیر کی صبح فوجی اڈے پر ڈرون حملے کی اطلاع دی۔
بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے مضافات میں وکٹوریہ ملٹری بیس عراق میں امریکی قابض افواج کے اڈوں میں سے ایک ہے۔
بغداد اور واشنگٹن کی حکومتوں کے درمیان ایک معاہدے کے تحت امریکی قابض افواج کو گزشتہ سال (2021) کے آخر میں عراق سے نکل جانا تھا، تاہم وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ عراق میں امریکی افواج کا مشن فوجی سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ملک میں فوجیں موجود رہیں گی۔
تاہم مزاحمتی گروپوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر امریکی افواج ملک میں موجود ہیں تو وہ جارحین اور قابضین کا مقابلہ کرنے کا اپنا حق جانتی ہیں۔