سچ خبریں:برطانوی ادراۂ شماریات کا کہنا ہے کہ اس ملک میں کرائے اور خوراک کے نرخوں میں اضافے نے افراط زر کو گزشتہ 31 سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔
برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے اس ملک کے دفتر شماریات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ کرائے اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے اس ملک میں مئی میں مہنگائی کی شرح گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 7.1 فیصد تک بڑھ گئی ہے جو گزشتہ 31 برسوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:برطانیہ میں مہنگائی کے خلاف مظاہرہ
المیادین نیوز چینل نے برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرائے اور خوراک کے نرخوں میں اضافے نے اس ملک میں افراط زر کو گزشتہ 31 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔
ٹیلی گراف کے مطابق برطانوی شماریات کے دفتر کا کہنا ہے کہ مئی میں مہنگائی7.1 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو کہ 1992 کے آغاز سے لے کر اب تک بے مثال ہے۔
اس طرح گزشتہ ماہ کے دوران اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آئی لیکن معاشی ماہرین کی پیشین گوئیوں کے برعکس یہ تعداد اپریل میں 8.4 فیصد سے بڑھ کر 8.7 فیصد تک پہنچ گئی۔
مزید:ایک سال کے اندر برطانیہ میں خوراک کے محتاج افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ!
ٹیلی گراف کے مطابق اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں قدرے اور دھیرے دھیرے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ کپڑوں کے شعبے میں گزشتہ مئی میں قیمتوں میں 6.8 فیصد اضافے کی وجہ سے مہنگائی 7.1 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسکاٹ لینڈ کے ڈی نیشنل اخبار نے اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے حوالے سے ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ کہ برطانیہ میں افراط زر کا انڈیکس ترقی یافتہ ممالک میں کی بلند ترین سطح پر ہوگا۔