سچ خبریں:صدارتی عمارت اور برازیل کی نیشنل کانگریس پر مظاہرین اور انتخابات میں ناکام امیدوار جیر بولسونارو کے حامیوں کے قبضے کے بعد برازیل کے صدر لولا ڈا سلوا نے پولیس اور سکیورٹی فورسز پر کڑی تنقید کی۔
گزشتہ دنوں برازیل میں سیاسی حلقوں نے مظاہرین اور فسادیوں کو سرکاری عمارتوں میں داخل ہونے سے روکنے میں ملکی سکیورٹی فورسز کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
کابینہ کے اجلاس میں ڈا سلوا نے تنقیدی لہجے میں کہا کہ برازیلی پولیس نے خطرے کی نشاندہی کرنے میں غفلت برتی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے غفلت برتی یہ مظاہرین کے ساتھ پولیس کی واضح ملی بھگت تھی۔
برازیل کے صدر نے اس ملک کے دارالحکومت میں اتوار کو پیش آنے والے اس واقعے کے مالی معاونین کی نشاندہی کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
برازیل کے سابق صدر کے ہزاروں حامیوں نے اتوار کو ملک کی نیشنل کانگریس پر حملہ کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق برازیل کے ٹرمپ کے نام سے جانے جانے والے جیر بولسونارو کے حامیوں نے پلانالٹو پیلس کے اردگرد موجود سیکیورٹی گارڈز کو توڑا اور گراؤنڈ اور برازیل کی نیشنل کانگریس کی عمارت میں گھس گئے۔
رائٹرز نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ بولسونارو کے حامیوں نے حملہ کیا اور صدارتی محل، سپریم کورٹ اور نیشنل کانگریس میں گھس گئے۔
ہفتے کی شب نیشنل کانگریس کی عمارت پر حملے کے ردعمل میں برازیل کے صدر نے ان کارروائیوں کو سفاکانہ قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ہم قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دیں گے۔
لولا دا سلوا نے مزید کہا کہ ہم ان لوگوں کی تحقیقات کریں گے جنہوں نے جمہوریت مخالف تحریکوں میں حصہ لیا اور ہم ان کا احتساب کریں گے۔