سچ خبریں: صیہونی حکومت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے جوابی حملے کے بعد امریکی صدر نے اپنے ملک کے اعلی قانون سازوں کے ساتھ ملاقات میں صیہونی حکومت کے لیے امدادی پیکج کی فوری منظوری کا مطالبہ کیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں مخصوص اہداف پر اسلامی جمہوریہ ایران کے جوابی حملوں کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے اس ملک کے سینئر قانون سازوں (سینیٹ اور ایوان نمائندگان) کے ساتھ ملاقات میں صیہونی حکومت کے لیے امدادی پیکج کی فوری منظوری کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ میں امریکہ نے اب تک صیہونی حکومت کی کتنی مالی امداد اور اسلحہ جاتی امداد کی ہے؟
کل بروز ہفتہ امریکی میڈیا نے اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے جوابی حملوں کے بعد امریکی ایوان نمائندگان اس حکومت کے لیے امدادی بجٹ کو اپنے ایجنڈے میں رکھے گا۔
امریکی ایوان نمائندگان کے اکثریتی رہنما اسٹیو اسکیلیس نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان صیہونی حکومت کی حمایت کرنے والے قوانین پر نظرثانی کرنے اور ایران کو ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے اپنے منصوبے میں تبدیلی کرے گا۔
بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ایوان نمائندگان مضبوطی سے اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور ایران کو اس بلا اشتعال حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے،اس امریکی قانون ساز نے کہا کہ مزید تفصیلات کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: بائیڈن کو یوکرین زیادہ پیارا ہے یا اسرائیل؟
یاد رہے کہ امریکی حکومت کا اسپورٹ بجٹ بل سینیٹ کی 70 فیصد حمایت کے ساتھ فروری میں منظور کیا گیا تھا، لیکن ایوان نمائندگان میں اسے روک دیا گیا، ایوان نمائندگان میں ریپبلکن قانون ساز اس بل پر غور نہیں کر رہے ہیں، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ یوکرین کے لیے مزید فنڈنگ کی مخالفت کرتے ہیں، اور اسے مزید سرحدی فنڈنگ سے مشروط کر دیا ہے۔