سچ خبریں: ایک امریکی میگزین نے اپنے ایک تجزیہ میں لکھا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کی 12ویں مدت کے لیے 1713 خواتین امیدوار ہیں جو خواتین کی نامزدگیوں کے موجودہ دور میں ایک ریکارڈ ہے۔
امریکی میگزین نیوز ویک نے جمعرات (29 فروری) کو ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ ایران کے پارلیمانی انتخابات میں نامزد ہونے والی خواتین کی تعداد کسی بھی دوسرے انتخابات سے زیادہ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: تہران ریاض دوستی ہمسایوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے میں معاون ہے۔ عمران خان
اس امریکی میگزین میں ان لوگوں کی فہرست میں تقریباً 1713 خواتین کے نام درج ہیں جن کو گارڈین کونسل نے انتخابات میں حصہ لینے کی منظوری دی ہے جو 2020 کے انتخابات میں حصہ لینے والی خواتین کی تعداد سے دوگنا ہے۔
نیوز ویک نے لکھا کہ ان خواتین کے باوجود جو پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی امید رکھتی ہیں، وہ ان 15200 امیدواروں کا ایک چھوٹا حصہ ہیں جو اس سال پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی امید رکھتے ہیں۔
عفیفہ عابدی، ایک محقق اور ایران کی پارلیمنٹ کی بارہویں مدت کے لیے خاتون امیدواروں میں سے ایک نے اس میگزین کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ایران خطے کے سب سے زیادہ جمہوری ممالک میں سے ایک ہے،ایران میں تعلیم، تربیت اور سیاسی و سماجی شرکت اور حتیٰ کہ انتظامی عہدوں پر خواتین کی موجودگی کے بہت اچھے اشارے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے باوجود کچھ لوگ کہتے ہیں کہ خواتین کی طاقت کے اعلیٰ سطحوں پر شرکت ان کی سماجی شراکت اور مہارت کے مقابلے میں ناکافی ہے، پارلیمنٹ میں میرا منصوبہ خارجہ پالیسی کے مسائل اور خواتین کے مسائل کے میدان میں مزید خصوصی کردار ادا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران کے خلاف پابندیوں کا الٹا اثر
عابدی نے پارلیمنٹ کے بارہویں دور کے امیدواروں میں خواتین کی بے مثال موجودگی کو اس تصور کی تشکیل کی علامت سمجھا کہ حکومتی سطحوں میں زیادہ خواتین کی موجودگی ایران کو مدد دے سکتی ہے جو اندرونی چیلنجوں سے نبرد آزما ہے۔