سچ خبریں:بحرین میں ہونے والی علاقائی سلامتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع نے تہران کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے کثیرالجہتی شراکت داری کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔
ریانوستی نیوز ایجنسی نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھاکہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ہفتے کے روز کہا کہ امریکہ مشرق وسطیٰ میں کثیرالجہتی شراکت داری کو مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہا ہے تاکہ خطے کو لاحق خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔
انہوں نے بحرین کے دار الحکومت منامہ میں ہونے والی 17ویں علاقائی سلامتی کانفرنس میں شرکت کرتے ہوئے کہاکہ 21ویں صدی میں ہمیں علاقائی سلامتی کے بارے میں وسیع تر نظریہ کی ضرورت ہے، ہمیں مشترکہ سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی شراکت داری کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
آسٹن نے خطے کے سب سے سنگین خطرات کا حوالہ دیا، جن میں کورونا وائرس کی وبا، موسمیاتی بحران، جوہری عدم پھیلاؤ، انتہا پسند گروپوں کی سرگرمیاں اور دہشت گرد گروہوں کے لیے ایران کی حمایت کو قرار دیا۔
انہوں نے ایران کے بارے میں اپنے دعوے میں مزید کہا کہ ایران کے حملہ آور ڈرون مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کے لیے مستقل خطرہ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں رکاوٹ ہیں، پینٹاگون کے سربراہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے مسئلے کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ اگر کوئی سفارتی حل لا جواب رہا تو امریکہ ایران کے جوہری پروگرام کے مسئلے کے حل کے لیے دیگر حل پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکہ نیک نیتی کے ساتھ ایٹمی مذاکرات میں واپس آیا ہے لیکن حالیہ مہینوں میں تہران کے اقدامات حوصلہ افزا نہیں تھے۔