سچ خبریں:صیہونی حکومت کے سکیورٹی اسٹڈیز سینٹر اور دایان سینٹر نے علاقائی ممالک کے بارے میں کانفرنس کا انعقاد کیا جہاں کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ تہران اور ریاض کے درمیان اچھے تعلقات تل ابیب کے لیے نقصان دہ ہیں۔
صیہونی داخلی سلامتی کے تحقیقی ادارے اور اسرائیل کے دایان مرکز نے خطے کے ممالک کے بارے میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا، کانفرنس کے شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی اسرائیل کے لیے نقصان دہ ہے۔
المیادین چینل نے اطلاع دی ہے کہ اس کانفرنس میں، جس کی منصوبہ بندی چار ماہ قبل کی گئی تھی، خطے میں پیش آنے والی حالیہ صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق بات چیت میں تناؤ کو کم کرنے اور تمام ممالک کے ساتھ بات چیت کے لیے سفارت کاری، شام کی عرب لیگ میں واپسی، ۔ ثالثی اور مشرق وسطیٰ میں چین کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
اس کانفرنس میں جسے سعودی اسرائیل امریکی مثلث کا نام دیا گیا تھا اور یہ کہ اس کے دو ضلعوں کے اپنے اپنے مطالبات اور شرائط ہیں، اس ملاقات میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کانفرانس میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کانفرنس کا مقصد سعودی عرب میں پیش آنے والی صورتحال کی درست تصویر فراہم کرنا اور مشرق وسطیٰ (مغربی ایشیا) اور اس کے اثر و رسوخ کی روشنی میں اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کو بہتر مقام تک پہنچانا ہے۔
اس سلسلے میں موساد کے سابق سربراہ یوسی کوہن نے اسرائیلی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکان کے بارے میں امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کیا سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا ممکن ہے؟ میرے اندازے کے مطابق یہ یقینی طور پر ممکن ہے۔