ویلز کے ایک چرچ میں کھدائی کے نتیجے میں سو سے زائد بچوں کی لاشیں ملی ہیں۔
انگلینڈ کے شہر ویلز میں ایک چرچ کی کھدائی میں سو سے زائد بچوں کی باقیات دریافت ہوئی ہیں، مقامی خبر رساں ذرائع کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والی لاشوں کا ایک تہائی حصہ چار سال سے کم عمر بچوں کا ہے، مقامی میڈیا نے ماہرین کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان بچوں کی موت اور چرچ آف ہولی سیویئرز میں ان کی تدفین کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے تاہم ان کی باقیات اور کنکال کے معائنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی موت سے پہلے ان کے جسموں پر سوراخ کیے گئے تھے اور گہرے زخم لگائے گئے تھے۔
توقع ہے کہ اس چرچ میں مزید دو سو لاشیں دریافت ہوں گی،واضح رہے کہ ہیورفورڈ ویسٹ، پیمبروک شائر میں دریافت ہونے والی اس اجتماعی قبر کی تحقیقات کرنے والے ماہرین آثار قدیمہ نے اس پراسرار قبرستان کی عمر کا اندازہ چھ سو سال قبل لگایا ہے،تاہم اس پراسرار قبرستان کے بارے میں مزید تفصیلات تاحال جاری نہیں کی گئیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کینیڈا اور آئرلینڈ میں بچوں کی کئی اجتماعی قبریں دریافت ہوئی تھیں جن میں سیکڑوں کی تعداد میں بچوں کو دفن کیا گیا تھا۔