سچ خبریں:امریکی کانگریس کی رکن الہان عمر نے مغربی کنارے میں حوارہ بستی میں فلسطینیوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس حکومت کو امریکہ کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے اور اس بات پر زور دیا کہ امریکیوں کے ٹیکس سے اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فنڈز نہیں ملنا چاہیے
امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کی مسلمان نمائندہ الہان عمر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں مغربی کنارے کے فلسطینی دیہاتوں میں اسرائیلی آباد کاروں کے ہاتھوں درجنوں فلسطینی گاڑیوں اور مکانات کو آگ لگانے اور بے گناہ افراد کی جان لینے نیز100 سے زائد افراد کو زخمی کرنے کے جرم پر حیران ہوں۔
عمر نے مزید کہا کہ یہ حملے ایسے حالات میں ہو رہے ہیں جب اسرائیلی تاریخ کی سب سے انتہاپسند حکومت کے ہاتھوں وسیع پیمانے پر صیہونی بستیوں کی تعمیر اور مغربی کنارے کا مقبوضہ علاقوں کے ساتھ الحاق کیا جا رہا ہے،یہ اقدامات دو ریاستی حل کے حصول کی امید کو ختم کر دیں گے نیز مزید تشدد کا باعث بنیں گے،ان پرتشدد حملوں نے بے گناہ فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کی جانیں لیں اور بہت سے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو اسرائیل کے ہاتھوں بین الاقوامی قواناین کی کسی بھی خلاف ورزی پر اس کا مکمل احتساب کرنا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ امریکی عوام کے ٹیکسوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فنڈز نہ ملیں۔
امریکن کانگریس کی اس رکن نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کو خارجہ پالیسی کی بنیاد بنانا اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی حمایت کا مطلب انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی کا جوابدہ ہونا ہے، خواہ وہ امریکہ کے اتحادی ہو یا اس کے دشمن۔