سچ خبریں: امریکی جریدے ٹائم نے اپنے سرورق پر غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف امریکی یونیورسٹی کے طلباء کے احتجاج کی تصاویر شائع کی ہیں۔
ان مظاہروں کے بارے میں اپنی رپورٹ میں ٹائم میگزین نے لکھا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں حالیہ پیش رفت گزشتہ 50 سالوں میں بے مثال رہی ہے۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک یونیورسٹیوں میں ہونے والے احتجاج کا محرک موجودہ مظاہروں سے ملتا جلتا نہیں ہے۔ 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں طلباء نے امریکی حکومت کی غیر ملکی جنگوں کے خلاف احتجاج کیا کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ ان جنگوں سے ان کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔
ٹائم میگزین نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا کہ جس چیز نے امریکی طلباء کو اپنی صحت اور مستقبل کے کیریئر کو خطرے میں ڈالنے پر اکسایا وہ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے جوابی حملے کے بعد 34,000 سے زیادہ فلسطینیوں کی ہلاکت ہے۔
یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب نیویارک یونیورسٹی کے متعدد ماہرین تعلیم نے احتجاج کرنے والے طلباء کی گرفتاری کے ردعمل میں فلسطین کی حمایت کے لیے کیمپ لگایا ہے۔
ماہرین تعلیم نے بتایا کہ یہ کیمپ 3 مئی کو یونیورسٹی میں 40 سے زائد فلسطینی حامی طلباء کی گرفتاری کے ردعمل میں قائم کیا گیا تھا۔
انہوں نے تمام اسرائیلی اداروں کے بائیکاٹ، طلباء کے خلاف تادیبی الزامات کو ختم کرنے اور کیمپس میں پولیس کی موجودگی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
مشہور خبریں۔
سندھ وزیر اعلی نے کورونا کے خطرے سے خبردار کر دیا
دسمبر
سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن سے متعلق نظرثانی درخواست خارج کردی
اکتوبر
یمن کے خلاف جنگ اور محاصرہ واشنگٹن کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں: امریکی تھینک ٹینک
نومبر
امریکی اپنی جمہوریت کو تباہی کے دہانے پر دیکھ رہے ہیں:ایک سروے
جنوری
کیا بھارت بھی معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہے؟
اگست
وزیراعظم کی وزیر خزانہ سے گفتگو، کمزورطبقے کی بہتری کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت
جنوری
ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی ناکامی کی وجوہات
جنوری
یوکرین کی صیہونیوں سے اینٹی ڈرون سسٹم کی خریداری
ستمبر