سچ خبریں: یمنی وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ان کا ملک امریکہ اور انگلینڈ کے ساتھ طویل المدتی جنگ کی تیاری کر رہا ہے، کہا کہ یمنی عوام امریکی تسلط کا دردناک خاتمہ کریں گے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی حکومت کے وزیر دفاع محمد العاطفی نے یمنی بحریہ اور ساحلی محافظوں کے سربراہوں کے ساتھ ایک غیر معمولی ملاقات میں امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے اس ملک کے فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملے کرنے کے اقدامات کے بعد ان دونوں ممالک کے ساتھ طویل المدتی تصادم کے لیے یمن کی تیاری کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بحیرہ احمر میں امریکہ کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟
اس بیان میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور انگلستان اور ان کے تمام حواریوں کو یمنیوں کی آزادانہ فیصلہ سازی کی طاقت سے آگاہ ہونا چاہیے اور یہ جان لینا چاہیے کہ ہم اس فیصلے پر عملدرآمد کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔
العاطفی نے واضح کیا کہ ہم انہیں بحیرہ احمر سے کہہ رہے ہیں کہ یہ ہم ہی ہیں جو امریکی تسلط کا دردناک خاتمہ کریں گے، ہم بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب کو صیہونیوں کے خلاف آگ کی دیوار میں تبدیل کر دیں گے اور ان سمندروں کو فلسطینی قوم کے خلاف ان کے مظالم کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
یمنی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ غزہ کی حمایت میں یمنی عوام کے موقف کو دہشت گرد کہنا ایک مضحکہ خیز فعل ہے، امریکہ بنیادی طور پر ایک دہشت گرد ریاست اور دہشت گردی کا حامی ہے نیز نسل کشی اور دہشت گردی کا سرغنہ اور صیہونی درندگی کا حامی ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں جہاز رانی پوری دنیا کے لیے کھلی اور محفوظ ہے سوائے صہیونی بحری جہازوں اور ان بحری جہازوں کے جو مقبوضہ علاقوں کی بندرگاہوں پر جاتے ہیں نیز امریکی اور برطانوی جہاز بھی بحفاظت ان سمندروں سے گذر سکتے ہیں۔
امریکی وزارت دفاع نے کل، منگل کو اعلان کیا کہ یمنی فوج نے گزشتہ سال 19 نومبر سے اب تک بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر 36 حملے کیے ہیں۔
21 جنوری کی صبح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے بعد امریکہ اور برطانیہ نے یمنی فوج اور انصار اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے،یہ حملے اس وقت کیے گئے جب یمنی فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت میں بحیرہ احمر اور باب المندب میں کئی صہیونی بحری جہازوں یا مقبوضہ علاقوں کے لیے یا سامان لے جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔
یمنی فوج نے عزم کیا ہے کہ جب تک اسرائیلی حکومت غزہ پر اپنے حملے بند نہیں کرتی وہ اس حکومت کے جہازوں یا مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے جہازوں پر حملے جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھیں: یمنی میزائل کتنی دیر میں نشانے تک پہنچ جاتے ہیں؟ امریکی کمانڈر کی زبانی
یمنی فوج کے دستوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں دیگر بحری جہازوں کے لیے نیوی گیشن مفت ہے اور وہ مکمل حفاظت سے گذر سکتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
’اسلام آباد، خیبرپختونخوا، پنجاب میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل کرنے پر غور نہیں کیا جارہا‘
نومبر
موجودہ حکومت کے 8 ماہ میں بھارت سے درآمدات میں چوتھی بار اضافہ
نومبر
غزہ میں تاریخ کا سب سے بڑا انسانی بحران
ستمبر
اسلام مخالف سیاست دان ہالینڈ کے وزیراعظم بننے کے خواہاں
نومبر
روس یوکرین جنگ کے بارے میں اقوام متحدہ کا بیان
مئی
پاکستان میں فلسطین کی حمایت میں سینکڑوں ڈاکٹروں کا مارچ
دسمبر
امریکہ یعنی اسلحہ اور بغیر اسلحے کے امریکہ کچھ نہیں!
جون
سٹیٹ بینک نے شرح سود میں ایک فیصد کمی کردی، شرح سود 12 سے 11 فیصد پر آ گئی
مئی