سچ خبریں: بحرینی اخبار الایام نے امریکی بحریہ کے پانچویں بحری بیڑے کے کمانڈر چارلس بریڈ فورڈ کوپر کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کیا۔
اس گفتگو میں کوپر نے انکشاف کیا کہ امریکی افواج خلیج فارس کے علاقے میں 100 خودکار انٹرسیپٹر سسٹم تعینات کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں اور اس کارروائی کا ہدف 2023 کے موسم گرما تک دنیا کے جدید ترین ڈرون بیڑے کو حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خودکار انٹرسیپٹر سسٹم کی اس تعداد کا مقصد دنیا کے جدید ترین ڈرون بیڑے کو تیار کرنا ہے۔ اس اقدام کے ساتھ، خطے میں کسی بھی کشیدگی پیدا کرنے والی کارروائی خاص طور پر نازک سمندری علاقوں اور آبی گزرگاہوں میں، نگرانی کی جا سکتی ہے اور علاقائی بحری سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اس سے جلد نمٹا جا سکتا ہے۔
کوپر نے خطے کے دو اہم پہلوؤں پر بحریہ کی توجہ پر مزید زور دیا کہ علاقائی شراکت داروں کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانا اور جدید ٹیکنالوجی سے متعلق جدت کو تیز کرنا۔
انہوں نے پیش گوئی کی کہ مستقبل میں مزید ممالک خطے میں بین الاقوامی اتحادوں میں شامل ہوں گے اور ان کی تشریح کے مطابق دنیا کے اس انتہائی اہم حصے میں ایک مضبوط میری ٹائم سیکیورٹی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے گا۔
اسی سلسلے میں سینٹ کام دہشت گردوں کے کمانڈر مائیکل کوریلا نے حال ہی میں سعودی عرب اور کویتی افواج کے چیف آف سٹاف سے ملاقات کی اور فوجی تعاون کے افق اور اس تعاون کی حمایت اور مضبوطی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ۔
گزشتہ ماہ سعودی عرب کے دورے کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکہ کو چین یا روس کو مشرق وسطیٰ کے خلا سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔