امریکہ غزہ کی جنگ جاری رکھنے کا اصل ذمہ دار 

امریکہ

?️

سچ خبریں: غزہ کی جنگ کو ختم کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے خلاف امریکہ کے ویٹو کے جواب میں، غزہ کی سرکاری اطلاعاتی دفتر نے ایک بیان جاری  کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم انتہائی سخت الفاظ میں امریکہ کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں جس میں اس نے سلامتی کونسل کی بین الاقوامی قرارداد، جو فوری اور مستقل جنگ بندی اور غزہ تک بلا روک ٹوک انسان دوست امداد کی فراہمی کا مطالبہ کرتی ہے، کو ویٹو کیا ہے۔
غزہ کی سرکاری اطلاعاتی دفتر نے مزید کہا کہ یہ امریکہ کا شرمناک ویٹو ہے، جو سلامتی کونسل کے 15 میں سے 14 اراکین کی حمایت کے باوجود کیا گیا، امریکہ کے اخلاقی ریکارڈ پر ایک اور داغ ہے۔ یہ ویٹو واضح طور پر امریکہ کی صہیونی ریاست کے قتل و غارت کے مشین کے ساتھ مکمل ہم آہنگی اور فلسطینی شہریوں، خاص طور پر بچوں، خواتین، مریضوں اور بزرگوں کے خلاف جنگی جرائم کی براہ راست سیاسی حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔
غزہ کی حکومتی ادارے نے زور دے کر کہا کہ امریکہ کے نمائندے اور سرکاری ترجمانوں کے جواز اور بہانے صرف نسل کشی کو جائز قرار دینے، جارحیت کی توثیق کرنے اور بے دفاع شہریوں کے خلاف بھوک، تباہی اور اجتماعی قتل کی جنگ کو جواز دینے کے طور پر سمجھے جا سکتے ہیں۔ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق کے معاہدوں، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انصاف کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ ویٹو نہ صرف امریکہ کی اسرائیل کے ساتھ طرفداری کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ یہ غزہ کے خلاف جاری نسل کشی میں امریکہ کی براہ راست شمولیت کو بھی ثابت کرتا ہے۔ واشنگٹن کا یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ بین الاقوامی کوششوں کو روکنے اور غزہ کے 24 لاکھ سے زائد بے گناہ باشندوں، جو بمباری اور بھوک کے شکار ہیں، کو خوراک، پانی اور ادویات سے محروم رکھنے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بدھ کی شام غزہ سے متعلق ایک قرارداد کو منظور کرنے میں ناکام رہی۔ امریکہ کے ویٹو کی وجہ سے یہ قرارداد منظور نہ ہو سکی۔
ووٹنگ کے دوران، سلامتی کونسل کے 14 اراکین، جن میں فرانس، چین اور روس شامل تھے، نے قرارداد کی حمایت کی، لیکن واشنگٹن کی مخالفت کی وجہ سے یہ منظور نہ ہو سکی۔ سلامتی کونسل کے اصولوں کے مطابق، کسی قرارداد کی منظوری کے لیے کم از کم 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے اور مستقل اراکین کے ویٹو سے گریز کیا جانا چاہیے۔
یہ قرارداد غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسان دوست امداد کی بلا روک ٹوک ترسیل کی ضمانت کا مطالبہ کرتی تھی۔
خبری ویب سائٹ "ایکسئس” نے پہلے ہی رپورٹ کیا تھا کہ امریکہ اس قرارداد کو ویٹو کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ میڈیا کے مطابق، دو اسرائیلی اہلکاروں نے بتایا کہ واشنگٹن نے اس فیصلے کی پہلے ہی تل ابیب کو اطلاع دے دی تھی۔

مشہور خبریں۔

حکومت نے بجلی سستی کرنے کی سمری نیپرا کو ارسال کردی

?️ 29 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی سستی کرنے

نابلس میں 2 فلسطینیوں کی شہادت

?️ 24 جولائی 2022سچ خبریں:فلسطینی ہلال احمر نے صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں زخمی ہونے والے

ماہرہ خان ایک بار پھر سرخیوں میں؛ وجہ؟

?️ 4 جولائی 2024سچ خبریں: سپر اسٹار اداکارہ ماہرہ خان کی حالیہ تقریب میں شرکت

موساد اور شباک نے غزہ میں فوجی شکست کو تسلیم کیا

?️ 6 مئی 2024سچ خبریں: عبرانی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر جنگ نے آرمی

شام کے زلزلے کے متاثرین سے عالمی برادری کا منہ موڑنا

?️ 3 مارچ 2023سچ خبریں:ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریئس ایڈھانوم نے بین

ہم یوکرین کو 31 ابرامز ٹینک دیں گے: بائیڈن

?️ 26 جنوری 2023سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز ایک تقریر میں

وزیراعظم کی بیلاروس کے وزیر خارجہ سے ملاقات، دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے فروغ کے عزم کا اعادہ

?️ 1 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان،

صہیونیوں نے مغربی کنارے میں فلسطینی قیدیوں کے گھروں کو دھماکے سے اڑا دیا

?️ 17 اپریل 2024سچ خبریں: صہیونی فوج کے مغربی کنارے کے مختلف شہروں کے خلاف

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے