سچ خبریں: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے شام پر امریکی قبضے کے ساتھ ساتھ اس ملک میں امریکی افواج کی طرف سے تیل کی چوری اور گندم کی چوری کی مذمت کی۔
بیجنگ میں منگل کو ایک پریس کانفرنس میں، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام میں امریکہ کے اقدامات اور پوزیشن کے بارے میں CCTV چینل کے رپورٹر کے سوال کا سامنا کیا۔
اس میڈیا کے رپورٹر نے زاؤ لیجیان سے پوچھا کہ 29 اگست کو یہ اطلاع ملی کہ شام کی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری اور سلامتی کونسل کے صدر کو خطوط بھیجے ہیں جس میں اس کی غیر قانونی موجودگی کی وضاحت کی گئی ہے۔ امریکی فوج دہشت گرد گروہ اور جن کی حمایت امریکہ کرتی ہے۔ مسلح اپوزیشن گروپ سیرین ڈیموکریٹک فورسز SDF نے 2011 میں شامی جنگ کے آغاز سے جون 2022 تک چوری اور تباہی جیسی غیر قانونی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔ شام میں تیل، گیس اور کان کنی کی دولت کو پہنچنے والے نقصانات کی کل تخمینہ مالیت 107.1 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ کیا آپ کی اس پر کوئی رائے ہے؟
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ میں نے اس معاملے پر رپورٹس دیکھی ہیں۔ یہ افسوسناک ہے کہ شام میں امریکی لوٹ مار کا یہ وہ پیمانہ ہے جو اس ملک میں جاری ہے جب کہ شام ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری بحران سے نکلنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کے عوام شدید انسانی بحران کا شکار ہیں۔ اس سے بڑا ظلم کوئی نہیں کہ دنیا کا امیر ترین ملک دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک کو لوٹ رہا ہے۔
زاؤ لیجیان نے مزید کہا کہ امریکہ نے شام کے بحران میں مداخلت کی اور اس ملک میں رنگین انقلاب شروع کرنے کی کوشش کی۔ شام میں اس ملک کی بار بار کی فوجی مداخلتوں نے بڑے پیمانے پر شہری ہلاکتوں اور ناقابل حساب معاشی نقصانات اور 12 ملین سے زیادہ افراد کو بے گھر کیا ہے۔