سچ خبریں: امریکی کمپنیاں جو مغربی پابندیوں کے دباؤ میں روس سے دستبردار ہو چکی ہیں اب ترکی کے راستے ماسکو کے ساتھ خفیہ تجارت کا راستہ تلاش کر رہی ہیں۔
ینی شفق اخبار نے منگل کو اپنی رپورٹ میں لکھا کہ کئی کمپنیاں روس کے خلاف اقتصادی پابندیوں کو نظرانداز کرنا چاہتی ہیں اور مشترکہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے ترک کمپنیوں سے مدد لینا چاہتی ہیں۔
اس ترک اخبار کے مطابق حالیہ مہینوں میں امریکی کمپنیوں کی جانب سے ان پیشکشوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکی کمپنیاں پیٹرو کیمیکل مصنوعات، جیواشم ایندھن، قیمتی دھاتیں اور پتھر، اناج، لوہا اور سٹیل سمیت روسی سامان درآمد کرنا چاہتی ہیں۔
ینی شفق نے لکھا کہ امریکی کمپنیاں ترکی کے روس کے ساتھ گرمجوشی کے تعلقات سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہیں اور خطے میں ترک کمپنیوں کے موثر لاجسٹک مواقع سے بھی فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق امریکہ میں کئی کمپنیوں نے دبئی فری زون میں اپنے ذیلی اداروں کو اس طرح کے کاروبار کے لیے متحرک کیا ہے۔
ینی شفق نے لکھا ہے کہ امریکی کمپنیوں کو روس کی بڑی مارکیٹ چھوڑنے سے کافی نقصان ہوا ہے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے چند روز قبل دعویٰ کیا تھا کہ روس ترکی کو اس ملک کے خلاف پابندیوں سے بچنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
روس اور ترکی کے درمیان 2021 میں تجارت کا حجم تقریباً 35 بلین ڈالر تھا۔ ماہرین کے مطابق 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت 50 سے 60 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔