سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ نے امریکہ سے کہا کہ وہ جمہوریت کے بہانے دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے واشنگٹن سے کہا کہ وہ جمہوریت کے جھنڈے تلے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور دنیا میں تفرقہ پھیلا کرنا بند کرے۔
ننگ نے چین کی وزارت خارجہ کی روزانہ کی پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم امریکہ کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ جمہوریت کے نام پر دوسرے ممالک پر الزامات لگانے اور ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ عصری دنیا کو جمہوریت کے نام پر تقسیم کرنے اور یکطرفہ کاروائی کی پالیسی بنانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اسے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اہداف اور اصولوں پر مبنی یکجہتی اور تعاون کو مضبوط کرنے نیز کثیرالجہتی کے دفاع کی ضرورت ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی سینئر سفارت کار نے زور دے کر کہا کہ جمہوریت کے موضوع پر ہونے والی میٹنگ کے دوران ہم نے کئی بار اپنا موقف بیان کیا، امریکہ اپنے بہت سے اندرونی مسائل کے باوجود، ایک بار پھر جمہوریت کی توسیع کے نام پر "جمہوریت کے لیے میٹنگ” کی میزبانی کر رہا ہے۔ ایک ایسا واقعہ جو واضح طور پر ملکوں کے درمیان نظریاتی سرحدیں کھینچتا ہے اور دنیا کو تقسیم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ عمل جمہوریت کی روح کی خلاف ورزی ہے اور یہ پہلے سے کہیں زیادہ ظاہر کرتا ہے کہ واشنگٹن جمہوریت کی آڑ میں اپنا تسلط اور بالادستی تلاش کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ قبل ازیں روسی وزارت خارجہ نے اس سربراہی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کی موجودگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس سربراہی اجلاس کو امریکہ کی طرف سے کیا جانے والا بے فائدہ شو قرار دیا اور مزید کہا کہ یہ جمہوریت کے نام پر کچھ ممالک کا اتحاد جس میں واشنگٹن مرکزی کردار ہو، تشکیل امریکہ کی دوسری کوشش ہے۔ ۔
یاد رہے کہ جمہوریت کانفرانس کا پہلا سیشن جس کا اہتمام امریکہ نے کیا تھا، دسمبر 2021 میں ہوا تھا جبکہ اور اس سربراہی اجلاس کا دوسرا اجلاس 28-30 مارچ کو ہونا ہے جس کی میزبانی بھی امریکہ ہی کر رہا ہے۔