سچ خبریں:یوروپی پارلیمنٹ میں آئرش قانون ساز مک والیس نے ایک ویڈیو ٹویٹ کی جس میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سے ایرانی جوہری معاہدے سے متعلق سوال پوچھا اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے عہدیدار کی ایران کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کی کوششوں کی حمایت کی۔
یوروپی پارلیمنٹ میں آئرش قانون ساز مک والیس نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے ایران کے ساتھ ہونے والے ایٹمی معاہدے کو دوبارہ پٹری پر لانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن مذاکرات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ امریکہ اسرائیل اور یورپی پارلیمنٹ کے سخت گیر افراد کے دباؤ میں آکر اس معاہدہ میں واپس نہیں آرہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاہم بریل ایران کے ساتھ بات چیت کو جاری رکھنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں، یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس سے آئرلینڈ کے اس نمائندے نے رافیل گروسی سے پوچھا کہ آپ کہتے ہیں کہ ایرانی ایٹمی معاہدہ اب صرف ایک ایک خالی خول رہ گیا ہے، جبکہ جب مذاکرات ہورہے تھے تو یہ لگتا تھا کہ ایران اور یورپی یونین اس معاہدے کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لیے بہت تیار ہیں لیکن امریکی اس سے بہت زیادہ راضی نہیں ہیں، کیا آپ اس تجزیہ سے متفق ہیں؟
انہوں نے اس معاہدے کے احیاء کی ضرورت پر جوزپ بریل کے زور کے بارے میں ایجنسی کے ڈائریکٹر کی رائے بھی پوچھی، گروسی نے دعویٰ کیا کہ بائیڈن حکومت معاہدے کو بحال کرنے کے لیے سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہوئی،شروع میں تمام شرکاء مذاکرات کو آگے بڑھانا چاہتے تھے لیکن اب صورتحال اتنی واضح نہیں ہے، کافی بڑا تعطل ہے۔