سچ خبریں: الجزائر کے صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس سے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہم منصفانہ اہداف بالخصوص فلسطین کے کاز کی حمایت سے باز نہیں آئیں گے اور ہم فلسطینی عوام کے لیے انصاف کے حصول کے منتظر ہیں۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں تنازعات اور بحران غیر معمولی سطح پر پہنچ چکے ہیں جس کے پیش نظر ہم مساوات پر مبنی ایک نئے عالمی نظام کا مطالبہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: الجزائر کے صدر کا فلسطینی قوم کی حمایت میں پیغام
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے نیز طاقت کے استعمال کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرنے سے قاصر ہے اور ہم افریقی براعظم اور عرب دنیا کے لوگوں کے اہداف اور خواہشات کے حصول کے لیے سلامتی کونسل میں شمولیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔
الجزائر کے صدر نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کو فعال کرنا ممالک کے درمیان مساوات کو فروغ دینے کا ایک بنیادی عنصر ہے۔
تبون نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر میں مسئلہ فلسطین کا بھی تذکرہ کیا اور اس سلسلے میں کہا کہ ہم منصفانہ اہداف بالخصوص فلسطین کے کاز کی حمایت سے باز نہیں آئیں گے اور ہم فلسطینی عوام کے لیے انصاف کے حصول کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے عرب امن اقدام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
الجزائر کے صدر کے مطابق فلسطینی عوام کو اپنا فیصلہ خود کرنے اور اپنے حقوق حاصل کرنے کے قابل بنانے کے لیے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ہم فلسطین کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں:الجزائری عہدہ دار
الجزائر کے صدر نے مسئلہ فلسطین میں اقوام متحدہ کے کردار کے بارے میں کہا کہ ہم اقوام متحدہ میں فلسطین کی ریاست کو مکمل رکنیت دینے کے لیے جنرل اسمبلی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطین کو بھی رکنیت دے تاکہ دو ریاستی حل اپنانے اور قابضین کی یکطرفہ کارروائیوں کو روکنے کی قرارداد پر عملدرآمد میں مدد مل سکے،ہم قبضے کے خاتمے کے لیے عرب اقدام پر کاربند ہیں، جو خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے۔