سچ خبریں:الجزائر کے صدر نے ماسکو کے دورے کے دوران کہا کہ اس ملک پر مغربی ممالک کا دباؤ ہے کہ وہ روس کے ساتھ تعاون نہ کرے۔
الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون سینٹ پیٹرزبرگ میں افریقی روسی اجلاس میں شرکت کے لیے روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچے جہاں ولادیمیر پیوٹن نے ان کا استقبال کیا۔
رشیاٹودے کی ویب سائٹ کے مطابق پیوٹن نے اپنے الجزائری ہم منصب سے ملاقات میں کہا کہ الجزائر کے ساتھ تعلقات ماسکو کے لیے اہم اور اسٹریٹجک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:روس کے خلاف عرب ممالک پر مغربی دباؤ
اس سلسلے میں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کی طرف اشارہ کیا اور اسے دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کو بہت قیمتی قرار دیا۔
پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ روس اور الجزائر کی کوششوں نے دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ توانائی کی عالمی منڈی کے استحکام میں بہت اہم کردار ادا کیا۔
واضح رہے کہ الجزائر کے پاس تیل کے 11.8 بلین بیرل کے برابر ذخائر ہیں جس کے باعث یہ ملک تیل کے ذخائر رکھنے کے لحاظ سے دنیا میں چودہویں نمبر پر ہے۔
مزید پڑھیں:الجزائر نے یورپ کو گیس پہنچانے کی امریکی پیشکش کو مسترد کیا
ولادیمیر پیوٹن کے خارجہ پالیسی کے مشیر یوری اوشاکوف نے ایک تقریر میں اعلان کیا کہ الجزائر کے صدر سمیت 15 سے زائد ممالک کے اعلیٰ عہدے دار سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں موجود ہیں۔
دوسری جانب عبدالمجید تبون نے یہ بھی کہا کہ مغربی دباؤ کا الجزائر کی روس کی حمایت پر کوئی اثر نہیں ہے،ان کا مزید کہنا تھا کہ روس اور الجزائر اپنے تعلقات میں مضبوط ہوتے دیکھ رہے ہیں۔
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کو غزہ جنگ میں زیادہ نقصان ہوا ہے یا 33 روزہ جنگ میں؟ صیہونی عہدیدار کی زبانی
مارچ
طالبان کا کابل پاسپورٹ آفس بند کرنے کا اعلان
نومبر
ایران اور انڈونیشیا کے درمیان تجارتی معاہدے پر امریکہ کا ردعمل
مئی
بکنگھم پیلس کے دروازے سے کار ٹکرانے کی سزا
مارچ
مزاحمتی تحریک کے ہاتھوں شکست کے بعد صیہونی جنگی حکمت عملی میں تبدیلی
جنوری
پنجاب میں وزیر اعلیٰ ق لیگ اور اسپیکر پی ٹی آئی کا ہو گا
مارچ
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا 5 ججز کی سنیارٹی کے معاملے میں سپریم کورٹ میں دائر درخواست کی حمایت کا اعلان
فروری
امریکی سیاستداں کو ٹرمپ پر تنقید کا صلہ
اگست