سچ خبریں: الاقصیٰ طوفان آپریشن کی پہلی سالگرہ کے موقع پرعبرانی اخبار گلوبز نے اعلان کیا ہے کہ جنگ کی لاگت 250 بلین شیکل سے تجاوز کر چکی ہے اور کوئی نہیں جانتا کہ اگلے سال اسرائیل کو اس کی کتنی لاگت آئے گی۔
اس رپورٹ کے تعارف میں یہ بتایا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اسرائیل کے باشندے مسلسل چوکنا ہیں، اس عدم استحکام کا اپنا عکس وزارت خزانہ سے شدید انحراف ہے۔ سال کے لیے بنائے گئے منصوبے اور منظرنامے مستقبل کے مالی سال 2025 سے ظاہر ہوتا ہے، بجٹ جو آنے والے دنوں میں کابینہ کو پیش کرنا چاہیے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ اسرائیلی فوج لبنان کی سرحدوں پر تعینات ہے اور لبنان کی سرزمین میں پیش قدمی کی کوشش کر رہی ہے، لیکن وزارت خزانہ کا بجٹ اب بھی اس مہینے کے آغاز کی پوزیشن پر اصرار کرتا ہے اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ ایک حقیقی جنگ شمالی محاذ پر نہیں ہو گا۔
یقیناً یہ غزہ پر تجاوزات کی آہنی تلواروں کی جنگ کے اخراجات کے علاوہ ہے، جس کی لاگت تقریباً 250 بلین شیکل ہے، حالانکہ یہ اعداد و شمار چار ماہ قبل اسرائیل کے مرکزی بینک کے سربراہ کے جائزے پر مبنی تھے۔
یہ فلکیاتی اعداد و شمار اس وقت شائع ہوئے ہیں جب اسرائیل ہم اخبار نے پیر کی شام شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی حکومت نے موجودہ جنگ میں اسرائیل کو سب سے زیادہ فوجی امداد دی ہے اور اس کی فوجی امداد کا حجم 17.9 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔