سچ خبریں: افغانستان کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اپنے دورے کے ابتدائی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ افغانستان کو انسانی حقوق کے اہم مسائل کا سامنا ہے۔
رچرڈ بینیٹ نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ افغانستان کو انسانی حقوق کے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جن کا لوگوں پر شدید اثر پڑ رہا ہے طالبان حکام نے ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کی شدت کو تسلیم کیا ہے اور کہا کہ ان سے نمٹنے اور ان کی حفاظت کی ذمہ داری ان کی ہے۔
بینیٹ نے نوٹ کیا کہ اگرچہ افغانستان کے کئی حصوں میں مسلح تصادم میں کمی آئی ہے، لیکن اس نے اپنے 11 روزہ دورے کے دوران طالبان اور قومی استقامتی محاذ کی افواج کے درمیان جھڑپیں دیکھی ہیں، ساتھ ہی ڈرانے دھمکانے، ہراساں کرنے، حملوں اور گرفتاریوں کی اطلاعات بھی ہیں۔
انہوں نے پنجشیر اور دیگر شمالی صوبوں میں من مانی گرفتاریوں، ماورائے عدالت قتل، تشدد اور جبری نقل مکانی کی اطلاعات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
بینیٹ نے کہا کہ مکمل کنٹرول کے لیے طالبان حکام کی کوششوں کا انسانی حقوق پر بڑا اثر پڑتا ہے اور ایک ایسا معاشرہ تشکیل پاتا ہے جس پر خوف کا راج ہو۔ انہوں نے معافی کا حوالہ دیتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کے سابق ارکان اور سابق سرکاری اہلکاروں کی ہلاکتوں اور انتقامی کارروائیوں کی رپورٹوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
خراب معاشی صورتحال اور انسانی بحران کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کے لیے اپنی انسانی امداد جاری رکھے۔