سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ افغانستان کی جنگ سابقہ حکومتوں سے وراثت میں ملی اور انہوں نے امریکی تاریخ کی طویل ترین جنگ کا خاتمہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ بطور صدر وائٹ ہاؤس میں داخل ہوئے تو ویتنام کے بجائے افغانستان امریکہ کی طویل ترین جنگ بن چکا تھا۔
بائیڈن نے مزید کہا کہ میں اس جنگ کو ختم کرنے کے لئے پرعزم تھا ، اور میں نے کیا۔ یہ ایک مشکل فیصلہ تھا، لیکن یہ صحیح تھا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان سے انخلا کے فیصلے کا سامنا چار صدر کو ہوا تاہم میں نے یہ معاملہ پانچویں صدر پر نہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
امریکی فوجیوں کے جانے کے وقت کابل ہوائی اڈے پر داعش کے حملے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ فیصلہ سانحہ کے ساتھ ہے۔ ایک خودکش حملے میں سینکڑوں افغانوں کے ساتھ تیرہ بہادر امریکی مارے گئے۔ میں ہر روز ان کھوئی ہوئی زندگیوں کے بارے میں سوچتا ہوں۔
بائیڈن نے یہ بھی بتایا کہ افغانستان میں امریکی جنگ کے 20 سال کے دوران اس ملک کے 2 ہزار 461 فوجی ہلاک اور 20 ہزار 744 زخمی ہوئے۔
بائیڈن نے ایک بار پھر افغانستان سے اپنے انخلاء کا دفاع کیا ہے، کیونکہ ان کی حکومت پر پچھلے تین سالوں سے ریپبلکنز حملے کر رہے ہیں۔
تاہم کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والے حالیہ مباحثے میں حارث نے افغانستان سے انخلاء کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا اور ٹرمپ نے طالبان سے مذاکرات کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا۔
طالبان کے ساتھ مذاکرات کے دفاع میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے طالبان سے مذاکرات اس لیے کیے کیونکہ وہ امریکیوں کو مار رہے تھے۔
مشہور خبریں۔
بائیڈن نے جنوری میں 42 ملین ڈالر کے عطیات جمع کئے
فروری
افغانستان کے پڑوسیوں کو ڈرانے کے لئے سی آئی اے کا داعشی ہتکنڈہ
جون
روس نے دنیا کو قحط کے خطرہ سے دوچار کر دیا ہے:یورپی یونین
جون
نگران وزیراعظم کا عمران خان کے بغیر انتخابات سے متعلق بیان غیرجمہوری ہے، ہیومن رائٹس کمیشن
ستمبر
پیٹرول کی مصنوعی قلت، ذخیرہ اندوزی پر 7 پیٹرول پمپ سیل، 8 لاکھ جرمانہ کیا ہے، مصدق ملک
فروری
سعودی ارب پتی شہزادے کی روس میں بھاری سرمایہ کاری
اگست
مغربی کنارے میں مقیم 11,400 فلسطینی گرفتار
اکتوبر
روسی معیشت مغربی پیش گوئیوں سے کہیں زیادہ مضبوط: لی مونڈے
فروری