سچ خبریں:صیہونی حکومت کے عسکری امور کے تجزیہ کار ایلون بن ڈیوڈ نے حکومت کے 13 ٹی وی چینل سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ اسرائیلی فضائیہ کی طاقت روز بروز کم ہوتی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چھ ہفتے پہلے سے کچھ پائلٹوں نے پرواز نہیں کی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب ان میں ضروری صلاحیتیں نہیں رہیں اور یہ سلسلہ روز بروز تیز ہو رہا ہے۔
بین ڈیوڈ نے مزید کہا کہ اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈروں نے محسوس کیا ہے کہ اکتوبر کے آخر تک انہیں فوری طور پر جائزہ لینا چاہیے اور ان غیر موثر پائلٹوں کے متبادل تلاش کرنا چاہیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم عارضی لڑائیوں کے بارے میں انتباہات میں شدت دیکھ رہے ہیں، جو عام طور پر یہودیوں کی تعطیلات سے پہلے اٹھائے جاتے ہیں، لیکن اچانک جنگ کی طرف بڑھنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ یہ درست ہے کہ نہ تو حزب اللہ اور نہ ہی حماس تحریک جنگ شروع کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ اسرائیل کے ساتھ کشیدگی اور تنازعات بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔ تصادم کی طرف بڑھنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ یہ حال ہے کہ ہم نے چند ماہ پہلے یہ حالات نہیں دیکھے تھے۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کی ریزرو فورسز کے جنرلز میں سے ایک اسحاق برک نے اعتراف کیا تھا کہ اس حکومت کی فضائیہ کی مشکلات نے اسے مزاحمتی قوتوں کے لیے ایک اسٹریٹجک ہدف بنا دیا ہے۔
اسی دوران صیہونی حکومت کے میڈیا اور سیکورٹی حلقوں نے خبردار کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے حال ہی میں غزہ میں بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں کی ہیں۔ صہیونی کان نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز کی الشدد 4 کے عنوان سے فوجی مشقوں کا آغاز بڑے پیمانے پر میزائل داغنے اور دشمن کے ٹھکانوں پر حملے اور دشمن کے فوجیوں کو اغوا کرنے کے ساتھ ہوا، جس میں بڑے پیمانے پر حملہ کیا گیا۔