اسرائیلی ابھی بھی شمال کو محفوظ نہیں سمجھتے

اسرائیلی

?️

سچ خبریں: لبنان اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے قیام کو تقریباً ایک مہینہ گزر چکا ہے، صیہونی آبادکار اب بھی فلسطین کے مقبوضہ شمالی علاقے میں واپسی کوغیر محفوظ سمجھتے ہیں۔

اس تناظر میں، شمالی مقبوضہ فلسطین میں بالائی گلیلی کونسل کے سربراہ گیورا زیلٹس نے کہا کہ ہم ناقابل بیان ناکامی سے دوچار ہیں۔

اس صہیونی اہلکار نے مزید کہا کہ ہم 15 ماہ سے جنگ میں ہیں، اور کوئی بھی شمالی علاقوں کے مکینوں کے حالات کی ذمہ داری نہیں لے رہا ہے اور ان علاقوں کی تعمیر نو کے لیے کوئی خاص بجٹ مختص نہیں کیا گیا ہے۔

صہیونی ٹی وی چینل 12 کے ساتھ گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل سول سطح پر اس ناکامی کا شکار ہے جسے ہم بیان نہیں کرسکتے۔ الجلیل کے 65% باشندے، یا ان میں سے تقریباً 200,000، 15 ماہ سے جنگی علاقے میں تھے، اور ہمیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔

ابری والا ویب سائٹ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ المتلہ بستی میں 450 میں سے 210 مکانات کو راکٹوں یا شارپنل کے براہ راست ٹکرانے یا دھماکے کی شدت کی وجہ سے نقصان پہنچا۔ اس قصبے پر 450 ٹینک شکن میزائلوں کے علاوہ تقریباً 1600 راکٹ اور مارٹر راکٹ فائر کیے گئے۔
Yediot Aharanot اخبار نے بھی مشرقی اور مغربی گلیلی میں حکام اور صہیونی آباد کاروں کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ علاقے جنگ کی فرنٹ لائن پر ہیں اور سنگین نفسیاتی حالت میں ہیں اور انہیں نفسیاتی اور سماجی مدد کی ضرورت ہے۔

اس عبرانی میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ الجلیل کے رہائشیوں کے لیے 2024 کے لیے مختص بجٹ، جو کہ تقریباً 39 ملین شیکل تھا، ختم ہو رہا ہے، اور 2025 کے لیے کسی بجٹ کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔

صیہونی حکومت کے 12 ٹی وی چینل نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ شمالی علاقوں میں رہنے والے 50 فیصد اسرائیلی اعصابی ادویات کا استعمال کرتے ہیں، ان میں سے 33 فیصد اپنے گھروں کو واپس نہیں جانا چاہتے اور 36 فیصد کو سائیکو تھراپی سیشن کی ضرورت ہے۔

اس صہیونی میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ شمالی مقبوضہ فلسطین کے باشندے فوج کی طرف سے پیش کردہ سیکورٹی امیج کو قبول نہیں کرتے اور ان میں سے بہت کم اپنے گھروں کو لوٹے ہیں۔

صیہونی حکومت کے چینل 12 ٹی وی نے خبر دی ہے کہ مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقوں کے باشندے مستقبل کے حوالے سے انتہائی پریشان ہیں اور اپنے گھروں کو واپس نہیں جانا چاہتے ہیں۔ وہ وعدوں سے تھک چکے ہیں اور حکام کے عملی اقدامات کے منتظر ہیں۔

مشہور خبریں۔

خانیوال سانحہ: وزیر اعظم کی ذمہ داروں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت

?️ 13 فروری 2022لاہور(سچ خبریں) صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال سانحہ  میں مشتعل ہجوم کے

صیہونی حکومت کس جنگ کی تلاش میں ہے؟

?️ 29 جولائی 2023سچ خبریں: فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان محمد حماد نے کہا

چیف جسٹس کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کیلئے کمیٹی کے قیام کی قرارداد منظور

?️ 15 مئی 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی کے اجلاس میں چیف جسٹس سمیت

یورو 2024 میں جرائم کے چونکا دینے والے اعدادوشمار

?️ 17 جولائی 2024سچ خبریں: جرمنی کی وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کر کے

ایران کے ساتھ فوجی تنازع کی مصرکی مکمل مخالفت

?️ 28 جون 2022سچ خبریں:   مصری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ملک کی مسلح

کیا گوٹیرس اسرائیل کو بچوں کا قاتل قرار دیں گے؟

?️ 30 مئی 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 13 نے خبر دی

میر واعظ کی طرف سے بجلی کے بحران پر قابض انتظامیہ پر کڑی تنقید

?️ 26 اپریل 2024سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل

ٹرمپ جمہوریت کے لیے بہت بڑا خطرہ ہیں:بائیڈن

?️ 8 جنوری 2022سچ خبریں:امریکی صدر جوبائیڈن نے اس ملک کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے