سچ خبریں: لبنان کے وزیر اعظم نجیب میقاتی نے آج لبنان کے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اعلان کیا کہ آج ہمیں اسرائیلی دشمن کے وحشیانہ اقدامات کے ذریعے اپنے ملک کی خود مختاری اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی کا سامنا ہے۔
اسرائیل عورتوں اور بچوں کا قتل عام کر رہا ہے
میقاتی نے مزید کہا کہ اسرائیلی دشمن کے ان وحشیانہ حملوں کے دوران بڑی تعداد میں لبنانی شہری جن میں بچے، خواتین اور نوجوان شامل ہیں شہید ہوئے، بڑی تعداد میں لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے اور لوگ سخت انسانی حالات کی وجہ سے بے گھر ہو گئے۔ اس کے علاوہ لبنانی شہریوں میں بڑے پیمانے پر دہشت کی فضاء پیدا کر دی گئی ہے اور یہ تمام واقعات پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہو رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج ہم جس چیز کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ حالات کی بے مثال تنزلی ہے اور دشمن نے ہماری قوم کے بچوں کو نقصان پہنچانے کے لیے نئے آلات اور میکانزم بالخصوص الیکٹرانک آلات کا سہارا لیا ہے۔ حملہ آور کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف مسلح افراد اور ہتھیاروں کو نشانہ بنا رہا ہے، لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ لبنانی ہسپتال شہریوں کے جنازوں سے بھرے پڑے ہیں، جن میں درجنوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
تمام محاذوں پر اسرائیل کی جارحیت کو روکنا ہوگا
لبنان کی عبوری حکومت کے وزیر اعظم نے کہا کہ میں یہاں لبنان کے نام سے بات کر رہا ہوں اور میں یہاں صرف شکایت کرنے یا شہداء اور زخمیوں کی تعداد اور دشمن کی طرف سے ہونے والی تباہی کے بارے میں تفصیلی وضاحت کرنے نہیں آیا ہوں۔ ہمارے ملک میں؛ کیونکہ عالمی رائے عامہ ان تمام حقائق کو اپنی آنکھوں سے دیکھتی ہے۔ بلکہ میری یہاں موجودگی اس لیے ہے کہ میں اس اجلاس سے سلامتی کونسل کے تمام اراکین کی مشترکہ کوششوں کی بنیاد پر ایک سنجیدہ حل کے ساتھ نکلا ہوں، تاکہ اسرائیل پر تمام محاذوں پر جارحیت بند کرنے اور ہمارے خطے میں سلامتی اور استحکام واپس لانے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
اسرائیل تمام بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے
اس لبنانی عہدیدار نے نوٹ کیا کہ موجودہ تناؤ ایک لمحے کا نتیجہ نہیں ہے بلکہ تنازعات اور حملوں کے ایک طویل جمع کا نتیجہ ہے جس کا کوئی حل تلاش نہیں کیا گیا ہے۔ اسرائیل نے ہمیشہ اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے اور وہ ان قراردادوں کی خلاف ورزی سے باز نہیں آئے گا، بشمول قرارداد 1701، جو جنوبی لبنان میں مستقل استحکام کے حصول کے لیے ایک فریم ورک ہونا تھا۔ بدقسمتی سے، ہم اب بھی اسرائیلی دشمن کی طرف سے زمین، سمندر اور فضا میں 24/7 اپنے ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ اسرائیلی دشمن کی جارحانہ حرکتیں استحکام کے حصول کی تمام کوششوں کو نقصان پہنچاتی ہیں اور پورے خطے کو کسی بھی وقت دھماکے کے خطرے میں ڈال دیتی ہیں۔