سچ خبریں:اقوام متحدہ میں چین کے سفیر اور مستقل نمائندے ژانگ جون کا کہنا ہے کہ فلسطینی اراضی اور وسائل پر اسرائیل کی آبادکاری کی سرگرمیوں میں توسیع فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے حصول کے قانون کی خلاف ورزی ہے اور ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل کے خلاف ہے۔
ژنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے سفیر ژانگ جون نے کہا کہ چین چاہتا ہے کہ اسرائیل سلامتی کونسل کی قراردادوں پر اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کرے اور فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری نیز مقبوضہ علاقوں میں موجودہ صورتحال میں یکطرفہ تبدیلیوں سمیت تمام آباد کاری کی سرگرمیاں بند کرے اور ایک ایسا حل حاصل کرنے کا صحیح راستہ جو دو ممالک کی تشکیل کا باعث بنے۔
ژانگ نے کہا کہ چین فلسطینی عوام کی معاشی صورتحال کی بہتری کی حمایت کرتا ہے، انہوں نے توجہ دلائی کہ گزشتہ چند دہائیوں میں فلسطین کے خلاف جاری قبضے، تنازعات اور مسلسل بحرانوں نے فلسطین کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو بری طرح محدود کردیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں لوگوں کی نقل و حرکت، سامان اور زمین کے استعمال پر عائد غیر معقول پابندیوں کو کم کرے اور مغربی کنارے میں فلسطینی کمیونٹی کی ترقی کے لیے حالات پیدا کرے نیز غزہ کی ناکہ بندی جلد از جلد اٹھائے۔
اقوام متحدہ میں چین کے سفیر اور مستقل نمائندے نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ فلسطین کے مالی بحران کو کم کرنے اور عوامی خدمات کی ضمانت کے لیے متعدد ذرائع سے مدد کرے،انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ فلسطینی عوام کا خیال رکھتا ہے، چین انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرتا رہے گا اور معاشی کے منصوبوں پر عمل درآمد میں مدد فراہم کرے گا نیز فلسطینی پناہ گزینوں کی خدمت کے لیے اقوام متحدہ کی امداد میں اضافہ کرے گا۔