سچ خبریں: عبرانی میڈیا کے مطابق تل ابیب کی موجودہ کارکردگی غزہ میں مکمل فتح کے احساس کا باعث نہیں بنے گی بلکہ ہماری شکست کی شدت میں اضافہ کرے گی۔
ان ذرائع ابلاغ نے مزید کہا کہ تل ابیب کوئی عام فتح یا مکمل فتح حاصل نہیں کرے گا جس کا نیتن یاہو نے اس جنگ میں وعدہ کیا تھا۔
عبرانی میڈیا نے مزید کہا کہ اب تک سینکڑوں فوجی مارے جا چکے ہیں اور ہم تقریباً ہر روز مزید فوجیوں کو ہلاک ہوتے دیکھتے ہیں۔ دسیوں ہزار لوگ اپنے گھر بار چھوڑ چکے ہیں اور بہت سی کمپنیاں ختم کر دی گئی ہیں۔ تل ابیب کی پوزیشن اپنے قیام کے بعد سے ممکنہ حد تک کم ترین سطح پر ہے اور آئے روز ہمارے خلاف زیادہ سے زیادہ حملے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دوسری جانب غزہ میں تحریک حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار ایک بار پھر مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے میں کامیاب رہے۔ وہ تل ابیب کو غیر قانونی قرار دینے اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کو شکست دینے میں کامیاب رہا۔
ان ذرائع ابلاغ نے کہا کہ جب کہ تل ابیب ہتھوڑے کی حکمت عملی پر اصرار کرتا ہے، لیکن یہ حکمت عملی ناکام ہو گئی ہے۔