سچ خبریں:بہت سے صیہونی فوجی حکام اور ماہرین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صیہونی مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں معمول کی زندگی نہیں گزار سکتے، سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کا خاتمہ ہورہا ہے۔
صیہونی حکام اور ماہرین نے بارہا غاصب حکومت کے وجود کے تحفظ کے لیے صیہونی حکومت کی حکمت عملیوں کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے اور ایسے معاملات کی طرف اشارہ کیا ہے جو فلسطینی علاقوں میں صیہونی خواب کی تعبیر میں رکاوٹ ہیں، اس سلسلے میں انٹرریجنل اخبار رائے الیوم نے اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے بیانات کا حوالہ دیا، جنہوں نے پہلے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو اس کی صد سالہ عمر تک پہنچانے کی کوشش کریں گے، لیکن ساتھ ہی اس بات پر زور دیاکہ یہ واضح نہیں ہےکیونکہ تاریخ نے ہمیں سکھایا ہے کہ کوئی بھی یہودی حکومت 80 سال سے زیادہ نہیں چلی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج میں ریزرو افسر اور عرب صیہونی جنگوں کے ماہر شاول ایریلی نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کی طرف سے اختیار کی گئی حکمت عملی فلسطین میں صہیونی خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے میں ناکام رہی ہے، انہوں نے عبرانی زبان کے اخبار Haaretz میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہاکہ صہیونی تحریک نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی ‘ریاست’ بنانے کی کوشش کی، لیکن اس کی کوئی بھی حکمت عملی فلسطینیوں کے ساتھ تنازعہ کو حل کرنے اور تینوں مقاصد کے حصول میں کامیاب نہیں ہوئی۔