سچ خبریں: مقبوضہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ پر تل آویو کے پے درپے حملوں کی مذمت میں اردنی وزارت خارجہ کے حالیہ موقف کے بعد صیہونی حکومت اس ملک کے خلاف مزید سفارتی اقدامات اٹھانے اور سخت ردعمل کا ارادہ رکھتی ہے۔
عرب 48 نیوز ویب سائٹ کے مطابق، اسرائیلی وزارت خارجہ نے پیر کی شام ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اردن میں اسرائیلی نائب سفیر کی طلبی اور اردن کی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان ہیثم ابوالفول کے ریمارکس نے اسرائیل کی کوششوں کو نقصان پہنچایا۔
صیہونیوں نے بیان میں تسلیم کیا ہے کہ تل آویو اپنے معاہدوں پر قائم ہے اور یروشلم میں یہودیوں، مسلمانوں اور عیسائیوں کی مذہبی آزادی اور عبادت کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہا ہے ۔
اس سلسلے میں اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپڈ نے کل پیر کو ان طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جس میں اسرائیل اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفادی کی جانب سے اپنے سفیر کو طلب کرنے کے حالیہ اقدام کا جواب دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔
تل آویو میں وزارت خارجہ کے حکام نے کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اردنی وزارت خارجہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں حالات کو پرسکون کرے گی اور تمام مذہبی تعطیلات کے تقدس کا احترام کرے گی۔
اردن کے وزیر خارجہ نے کل ایک پارلیمانی اجلاس کو بتایا کہ اردن اسلامی اور عیسائی مقدس مقامات کی قانونی اور تاریخی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لیے اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ کہ یروشلم کے مقدس مزار کی عارضی اور مقامی تقسیم کبھی نہیں ہو گی۔