سچ خبریں: اردن کی وزارت داخلہ نے اردن اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر الکرامہ کراسنگ پر صیہونی مخالف آپریشن کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا۔
اردن کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ ملک حسین پل کی دوسری جانب فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات سے تصدیق ہوتی ہے کہ اس واقعے میں گولی مارنے والا اردنی شہری تھا جس کا نام مہر ذیاب حسین الجازی تھا۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ مہر الجازی صوبہ معن کے علاقے الحسینیہ کا رہائشی ہے اور اس نے اردن سے مغربی کنارے کی طرف تجارتی سامان لے جانے والے ٹرک کو چلاتے ہوئے پل کو عبور کیا۔
اردنی وزارت داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ تحقیقات کے ابتدائی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ ایک انفرادی فعل تھا۔ واقعے کی تمام تفصیلات حاصل کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے۔
اس بیان کے تسلسل میں بتایا گیا ہے کہ اردن میں تدفین کے لیے آپریٹر کی لاش کو تحویل میں لینے کے لیے متعلقہ فریقوں کے درمیان رابطہ کاری جاری ہے۔
اردن کی وزارت داخلہ نے زور دے کر کہا کہ اس واقعے کے بعد جن اردنی ڈرائیوروں سے تفتیش کی گئی تھی انہیں رہا کر دیا گیا ہے اور 100 سے زائد ڈرائیور اردن واپس آ چکے ہیں۔ اس واقعے کے بعد ملک حسین پل کو بند کرنے کے معاملے پر متعلقہ ادارے پیروی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اردن کا ایک ٹرک ڈرائیور آج اتوار کی صبح 10 بجے کے قریب اردن اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر واقع الکرامہ کراسنگ میں داخل ہوا اور اس کراسنگ میں موجود صہیونیوں پر پوائنٹ بلینک رینج سے فائرنگ شروع کردی۔
اس کارروائی میں 3 صہیونی مارے گئے اور آپریشن کا آپریٹر صہیونی فوجیوں کے ہاتھوں مارا گیا۔