سچ خبریں:عراقی سرزمین پر امریکی جنگی مشن کے خاتمے کا باضابطہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی فوجی کمانڈروں نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ یہ ملک نہیں چھوڑیں گے۔
گزشتہ روز عراقی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی نے اپنے ملک میں امریکی اتحاد کے جنگی مشن کے خاتمے کا باضابطہ اعلان کیا،الاعرجی نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں لکھا کہ آج ہم نے امریکی اتحاد کے ساتھ بات چیت کا آخری مرحلہ مکمل کر لیا ہے جو ہم نے گزشتہ سال شروع کیا تھا، اس لیے اب ہم سرکاری طور پر امریکی اتحادی افواج کے جنگی مشن کے خاتمے اور عراق سے ان کے انخلاء کا اعلان کر سکتے ہیں۔
ایک طرف عراق میں امریکی جنگی مشن کے خاتمے کا باضابطہ اعلان کیا گیا ہے جب کہ دوسری طرف امریکی فوجی کمانڈرز نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ اس ملک کونہیں چھوڑیں گے، سینٹ کام کے چیف آف اسٹاف جنرل فرینک میکنزی نے ایک حالیہ بیان میں اعلان کیا کہ واشنگٹن عراق میں موجودہ 2500 مضبوط فورس کو برقرار رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسلح گروپ چاہتے ہیں کہ تمام امریکی افواج عراق سے نکل جائیں لیکن ہم ملک نہیں چھوڑیں گے،واضح ہے کہ سینئر امریکی فوجی کمانڈر کا یہ واضح اور دو ٹوک بیان نہ صرف یہ ظاہر کرتا ہے کہ کوئی انخلا نہیں ہےبلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی اس سال کے آخر تک نہ صرف عراق سے نکل رہے ہیں بلکہ ایک طرح سے اس ملک میں مزاحمتی گروپوں کو اکسارہے ہیں۔
بلاشبہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران امریکیوں کی جانب سے عراق میں داعش کے ٹھکانوں کو فعال کرنے کے بعد سب پر واضح ہو گیا ہے کہ امریکہ ملک سے نکلنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا اور وہ عراق میں اپنی مسلسل موجودگی کو جائز قرار دینے کے لیے اس ملک میں عدم استحکام اور عدم تحفظ کی لہر پیدا کرنا چاہتا ہے۔
مشہور خبریں۔
عراق میں نیا امریکی کھیل
اپریل
یمن کے خلاف امریکی-برطانوی سازش کا انکشاف
ستمبر
برطانوی رکن پارلیمنٹ کا قتل دہشت گردی کا واقعہ ہے: برطانوی پولیس
اکتوبر
یوٹیوب نے صارفین کے لئے نئی سہولت فراہم کر دی
اپریل
طالبان امن بجائے جنگ کی دہشت گردی کی راہ پر گامزن ہیں؛افغان صدر کا الزام
اگست
تربت لانگ مارچ کے شرکا کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست، فریقین 4 بجے تک ذاتی حیثیت میں طلب
دسمبر
کیا بھارت کو سی پیک پر اعتراض کرنے کا حق ہے؟
جون
فلسطینی قیدیوں نے عالمی برادری سے کیا مانگا؟
نومبر