سچ خبریں:صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے ایک تقریب کے دوران مقبوضہ فلسطین میں ترکی کے سفیر کی اسناد وصول کرنے کا اعلان کیا۔
صیہونی حکومت کے صدر نے اعلان کیا کہ انہیں آج مقبوضہ فلسطین میں ترکی کے سفیر کی اسناد موصول ہوئیں۔ اسحاق ہرتزوگ نے اس بارے میں ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ جناب سفیر شاکر اوزکان تورونلر اسرائیل میں خوش آمدید ۔
آنکارا کے دورے کے دوران رجب طیب اردوغان کے ساتھ 2022 میں ہونے والی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ صدر کی رہائش گاہ پر ترکی کا قومی ترانہ سن کر اتنا ہی متاثر ہوں گے جتنا میں پچھلے سال آنکارا کے اپنے سرکاری دورے کے دوران میں اسرائیل کے ترانے سے متاثر ہوا تھا۔
صیہونی حکومت کے صدر نے مزید کہا کہ میں آپ سے تعلقات کو مضبوط بنانے اور اسرائیل اور ترکی کے درمیان تاریخی تعلقات کو فروغ دینے کے اپنے مشن میں کامیابی کی خواہش کرتا ہوں۔
ترکی میں صیہونی حکومت کے سفیر Irit Lilian جنہوں نے جنوری کے اوائل میں رجب طیب اردوغان کو اپنی اسناد پیش کیں، ایک ٹویٹر پیغام میں آنکارا کے نئے سفیر کو ان کے آغاز پر مبارکباد دی۔
ترک سفیر کا اسناد صیہونی حکومت کے صدر کو ایسی حالت میں پیش کیا گیا جب ترکی میں حماس پر پابندیاں عائد کیے جانے کے حوالے سے بعض خبریں زیر بحث تھیں۔
حماس کی جانب سے ایک رپورٹ میں جس کی تردید کی گئی تھی Haaretz نے دعویٰ کیا ہے کہ تل ابیب اور آنکارا کے اتحاد اور دونوں فریقوں کے درمیان سفیروں کے تبادلے کے بعد ترک حکام نے فلسطینی اسلامی استقامتی تحریک کے رہنماؤں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔