سچ خبریں: سعودی آرامکو دسیوں ارب ڈالر کے حصص کی فروخت کے معاہدے میں حصہ لینے کے بارے میں کثیر القومی تیل کمپنیوں اور خودمختار دولت کے فنڈز جیسے ممکنہ سرمایہ کاروں کے خیالات پر غور کر رہا ہے۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا ہے کہ سعودی آرامکو مشیروں سے مشاورت کے بعد سعودی مارکیٹ میں حصص کی ثانوی پیشکش کے ذریعے 50 بلین ڈالر کے حصص فروخت کرنے پر غور کر رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ حصص کی فروخت سال کے اختتام سے پہلے ہو سکتی ہے اور آرامکو اس معاہدے میں حصہ لینے کے بارے میں دیگر ملٹی نیشنل آئل کمپنیوں اور خودمختار دولت فنڈز جیسے ممکنہ سرمایہ کاروں کے خیالات پر غور کر رہی ہے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ میں سعودی حکام اور اس منصوبے سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے: سعودی عرب نے فیصلہ کیا ہے کہ آرامکو کے لیے کوئی بھی نئی پیشکش ملک کی اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے کی جائے گی تاکہ کسی بھی بین الاقوامی لسٹنگ سے منسلک قانونی خطرات سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں:
اس اخبار کے مطابق سعودی عرب نے اس سے قبل گزشتہ سال آرامکو کے 50 بلین ڈالر مالیت کے حصص فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن مارکیٹ کے نامساعد حالات دیکھ کر اسے ترک کر دیا تھا۔
سعودی آرامکو نے وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی بلومبرگ نے گزشتہ مئی میں باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے آرامکو کے اربوں ڈالر کے اضافی حصص کی پیشکش کرنے کا منصوبہ نئی رفتار پکڑ رہا ہے اور ان حصص کی فروخت کا کوئی بھی معاہدہ حالیہ دنوں میں دنیا میں سرمایہ کاری کی سب سے بڑی تجاویز میں سے ایک ہوگا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ریاض اسٹاک ایکسچینج میں آرامکو کے اضافی حصص کی فہرست سازی کی فزیبلٹی کی چھان بین کے لیے سعودی عرب متعدد مشیروں سے مشاورت کر رہا ہے۔
سعودی آرامکو، جس کی مارکیٹ ویلیو 2.25 ٹریلین ڈالر ہے، دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی ہے، اور اس سال اس کے حصص میں 19.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔